مضامین

تاریخ کے جھروکوں سے، 28 مارچ کو ماضی میں کیا کچھ ہوا تھا

ہندوستان اور عالمی تاریخ میں 28 مارچ کے چند اہم واقعات اس طرح ہیں۔

نئی دہلی: ہندوستان اور عالمی تاریخ میں 28 مارچ کے چند اہم واقعات اس طرح ہیں۔

متعلقہ خبریں
ایرانی قائد اپوزیشن نے اسرائیلی پارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ بنائی
کوہلی کو پیچھے چھوڑنا بہت مشکل ہے:اسٹیو اسمتھ

1468۔ڈیوک آف سیوائیچارلس اول کی پیدائش ہوئی تھی۔

1507۔ جنیوا (اٹلی) نے فرانس کے حکمراں لوئیدوازدہم کے سامنے خودسپردگی کی تھی۔

1556۔ہندوستان میں فصلی سال کی شروعات ہوئی تھی۔

1561۔ مغل حکمران اکبر نے مالوا کی راجدھانی سارنگا پور پر حملہ کرکے باز بہادر کو شکست دی۔

1738۔برطانوی پارلیمنٹ نے اسپین کے خلاف اعلان جنگ کیا۔

1795۔ پولینڈ تقسیم ہوا۔

1799 ۔نیویارک ریاست نے قانونی طور پر غلامی کا خاتمہ کیا۔

1800۔ آئرلینڈ کی پارلیمنٹ نے انگلینڈ کے ساتھ وفاق بنانے کی تجویز منظور کی۔

1801۔فرانس اور نیپلس کے درمیان امن سمجھوتہ ہوا۔

1838 ۔ جاپان نے نان کنگ میں کٹھ پتلی سرکار تشکیل دی۔

1845۔ماسکو نے امریکہ کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرلئے۔

1849۔ فیڈرک ولیم چہارم جرمنی کے حکمراں بنے۔

1854۔برطانیہ نے روس کے خلاف اعلان جنگ کیا۔

1891۔پہلی بار بین الاقومی وزن برداری مقابلہ منعقد کیا گیا۔

1898۔ جرمنی نے اپنی بحریہ کی توسیع شروع کی۔

1910۔ دنیا کے پہلے سی پلین نے فرانس کے مارسیلی سے پرواز کی۔

1914۔گرجیت سنگھ کی قیادت میں 372 سکھ نوجوانوں کا قافلہ ایس ایس کوماگاٹا مارو میں سوار ہوکر ہانگ کانگ سے بینکوور روانہ ہوا تھا۔

1917 ۔ترک حکام نے تل ابیب اور حیفہ سے یہودیوں کو باہرنکالا۔

1917۔ پہلی عالمی جنگ کے دوران خواتین کی معاون کور فوج کا قیام ۔

1922۔ کانسٹینٹی نوپل اور انگورا نے اپنا بدم استنبول اور انقرہ کرلیا۔

1922۔پہلی مائکروفلم ڈیوائز کا استعمال کیا گیا۔

1926 ۔ہندوستان کے عظیم کھلاڑی اور سابق کپتان پہیلم رتن جی (پالی) امریگر کی پیدائش مہاراشٹرکے شولہ پور میں ہوئی۔

1930۔ترکی کے دو شہروں قسطنطنیہ اور اینگورا کا نام بدل کر استنبول اور انقرہ رکھا گیا۔

1939۔اسپین کی خانہ جنگی میں میڈرڈ نے جنرل فرانسسکو فرینکو کے آگے ہتھیار ڈال دےئے۔

1941۔برطانوی ادیب ورجینیا وولف نے خودکشی کی۔

1941۔ نیتاجی سبھاش چندر بوس نظر بندی سے بچنے کے لئے برلن پہنچے۔

1945 ۔دوسری جنگ عظیم کے دوران جرمنی نے وی II راکٹ سے برطانیہ پر آخری حملہ کیا۔

1945۔امریکہ نے سیبو (فلپائن) پر حملہ کیا۔

1957 ۔برطانیہ نے قبرص چھوڑ کر کہیں بھی جانے کی شرط پر آرچ بشپ مکاریوس کو رہا کردیا۔

1959۔ چین نے تبت سرکار کو تحلیل کیا اور پنچین لاما کی قیادت میں نئی سرکارقائم ہوئی۔

1962۔ شام میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد ناظم القدسی ملک چھوڑ کر فرار۔

1967۔اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل روتھانٹ نے ویتنام میں جنگ بندی کی اپیل کی۔

1969۔امریکی جنرل اور صدر ڈوائٹ ڈی آئزن ہاور کا انتقال ہوا تھا وہ دوسری عالمی جنگ میں حصہ لے چکے تھے۔

1970 ۔ترکی میں آئے 3.7 شدت کے زلزلے سے 1086 لوگ مارے گئے۔

1974۔رومانیہ میں کمیونسٹ لیڈر نکولائی چاسیسک صدر منتخب ہوئے۔

1974 ۔ایتھوپیا میں ملک بھر میں شورش کی وجہ سے سرکار بھی بے اثر ہوگئی۔

1979۔ امریکہ کی تاریخ سب سے بڑا ایٹمی حادثہ پنسلوانیہ میں ہوا تھا۔

1982۔السلواڈور میں پچاس سال کے بعد آزادانہ اور منصفانہ انتخابات میں مجلس آئین قیام اور پانچ پارٹیوں نے مل جل کر حکومت بنائی۔

1985۔سنگاپور کے صدر دیون نائر نے استعفٰی دیا۔

1986۔ ہونڈروس کے ساتھ لڑائی میں نگاراگوا نے بڑی تعداد میں فوجی بھیجے۔

1988 ۔یورپی پارلیمنٹ نے زمبابوے کانفرنس میں برطانیہ سے جنوبی افریقہ کے خلاف معاشی پابندیاں لگانے کی اپیل کی۔

1993۔صومالیہ میں باغل گروپوں کے مابین سمجھوتہ ہوا۔

1994۔زولو قوم پرستوں کے مارچ کے دوران جوہانسبرگ میں 69 افراد مارے گئے۔

1996 ۔جاپانی سیاست کے گاڈفادر کہلانے والے شن کانیمارو کا انتقال ہوا۔

1996 ۔جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) پر سرکار نے پابندی عائد کردی۔

1999۔ وینس ولیمس نے اپنی بہن سرینا کو شکست دے کر لپٹن کپ جیتا۔

2000۔ ویسٹ انڈیز کے کارٹنی والش نے 435 وکٹ لے کر کپِل دیو کا ریکارڈ توڑا۔

2001 ۔امریکہ نے 1997 کے کیوٹو سمجھوتہ سے الگ ہونے کا اعلان کیا۔

2005 ۔مغربی انڈونیشیا کے سماترا جزیرے پر 7.8 شدت کے زبردست زلزلہ میں تقریباََ 1000 لوگوں کی موت ہوئی۔

2013۔ انٹرنیٹ پر تاریخ کا سب سے بڑ ا حملہ ہوا۔ دنیا بھر میں انٹرنیٹ کی رفتار میں کمی ہوئی۔