تلنگانہ

آٹو ڈرائیوس کے فٹنس سرٹیفکیٹس چارجس کی معافی کا وعدہ

کے سی آر نے کہاکہ اگر بی آر ایس تیسری بار اقتدار حاصل کرتی ہے تو آٹو ڈرائیورس کے فنٹس سرٹیفکیٹس کی اجرائی کے چارجس کومعاف کردیا جائے گا۔

حیدرآباید: چیف منسٹرکے چندرشیکھرراؤنے کہا کہ ملک میں سب سے زیادہ عوام پرورریاست تلنگانہ ہے۔ تشکیل تلنگانہ کے بعد گزشتہ 9 سالوں میں حکومت کی جانب سے سماج کے ہر طبقہ کی خوشحالی کے لئے کام کیاگیا۔

متعلقہ خبریں
آٹو ڈرائیورس کو ماہانہ 15ہزار روپے الاونس دینے کا مطالبہ
چیف منسٹر، حیدرآباد کواستنبول بنانے کا وعدہ پورا کرنے میں ناکام: کھرگے

آج اسٹیشن گھنپور‘ماناکنڈورنکریکل اور نلگنڈہ میں منعقدہ پارٹی کے انتخابی جلسوں سے خطاب کرتے ہوئے کے سی آر نے کہاکہ ہم نے کسی بھی طبقہ کومایوس نہیں کیا۔ہر طبقہ کی مدد کی گئی۔ ٹرافک پولیس جوان چونکہ دھول اورگرد میں ٹہر کر اپنے فرائض انجام دیتے ہیں ان کی صحت کی بہترین نگھ داشت کی ضرورت رہتی ہے۔

اس کے لئے ٹرافک پولیس ملازمین کو ان کی تنخواہ کے ساتھ 30فیصد الاؤنس دیا جارہا ہے۔ ایسا ملک کی کسی دوسری ریاست میں نہیں کیاجاتا ہے۔ ملک میں ہوم گارڈ ملازمین کو سب سے زیادہ تنخواہ دینے والی ریاست تلنگانہ ہی ہے۔

کے سی آر نے کہاکہ اگر بی آر ایس تیسری بار اقتدار حاصل کرتی ہے تو آٹو ڈرائیورس کے فنٹس سرٹیفکیٹس کی اجرائی کے چارجس کومعاف کردیا جائے گا۔ کے سی آر نے کہاکہ آٹوچلاتے ہوئے کئی نوجوان زندگی بسر کررہے ہیں‘ ان کی آمدنی بہت مختصر رہتی ہے‘مزید ستم طریفی یہ ہے کہ نریندر مودی نے ڈیزل کی قیمتوں میں غیر معمولی اضافہ کرتے ہوئے ان کی زندگیوں کومشکلات کی نذر کردیا ہے۔

اس کے علاوہ ملک بھر میں آٹوڈرائیورس سے بہت زیادہ ٹیکس وصول کیاجارہا ہے۔آٹو ڈرائیورس کا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ انہیں ہر سال ایک بار فٹنس کرانا پڑتا ہے جس کیلئے سالانہ 700 روپے فیس اور حصول سرٹیفکیٹ کے لئے 500 روپے ادا کرنا پڑتا ہے۔ ہم آٹو ڈرائیورس سے وعدہ کررہے ہیں کہ اقتدار میں واپس آنے کے بعد ان کے فنٹس چارجس کومکمل طورپر معاف کردیا جائے گا۔

انہوں نے ہر جگہ فوڈپروسیسنگ یونٹس کے قیام کا وعدہ کیا جس سے نوجوانوں کوروزگار کے مواقع دستیاب ہوں گے۔کے سی آر نے مزید کہاکہ انہیں کریم نگر سے بہت زیادہ لگاؤہے۔ میں جب بھی کریم نگر آتا ہوں یہاں پر ایک اسکیم کا اعلان کرتاہوں۔ کم آمدنی والے طبقات کے لئے ہمیشہ کچھ نہ کچھ کرچکا ہوں اور اس سلسلہ کی ہمیشہ برقراررکھوں گا۔ماناکنڈور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کے سی آر نے کانگریس اور کانگریس کے انتخابی منشور پر شدید تنقید کی۔

انہوں نے کہاکہ عقل کی اندھی کانگریس قیادت دھرانی پورٹل ردکرتے ہوئے بھوماتا پروگرام شروع کرنے کا وعدہ کررہی ہے۔ میری سمجھ میں یہ بات نہیں آرہی ہے کہ یہ بھوماتااسکیم ہوگی یا بھومیتنا اسکیم ہوگی۔ کانگریس قائدین کہہ رہے ہیں کہ اقتدار میں آنے کے بعد زراعت کے لئے صرف تین گھنٹہ برقی سربراہ کرئیں گے۔کرناٹک کے ڈپٹی چیف منسٹر ڈی کے شیوکمار کا کہنا ہے کہ کرناٹک میں 5 گھنٹہ برقی سربراہ کی جارہی ہے۔

میں آپ لوگوں سے اپیل کررہا ہوں ان باتوں پر غور کریں‘ایک طرف ہم ہیں‘ جو مسلسل 24گھنٹہ برقی سربراہ کررہے ہیں اور دوسری طرف کانگریس ہے جوصرف 3گھنٹہ برقی سربراہی کوکافی قرار دئے رہی ہے۔ برقی کی سربراہی کا مسئلہ کسانوں کے لئے جیویا مرو والا مسئلہ ہے۔ ووٹ کوئی معمولی بات نہیں ہے؟۔ اس سے ہم ہماری تقدیر بدل سکتے ہیں۔ پانچ سال کا مستقبل طئے کرسکتے ہیں۔اس لئے سوچ سمجھ کر اپنے ووٹ کا استعمال کریں۔

انہوں نے کہاکہ اگردھرانی کوبرخواست کردیا جاتاہے تودلالوں کا دور‘دوبارہ شروع ہوجائے گا۔ان کی حکومت کا آغاز‘ہماری موت کا آغاز ہوگا۔ اس کانگریس کی باتوں میں نہ آئیں۔کے سی آر نے کہاکہ اگر آپ کی اراضیات پر آپ کاحق برقرار نہ رہے‘ تمام حقوق چندعہدیداروں کے ہاتھوں میں چلے جائے توکیا یہ زندگی بھی کوئی زندگی رہے گی؟۔ ایسا نظام رہنا ضروری ہے جہاں وقت کے چیف منسٹر کوبھی آپ کے حقوق سلب کرنے کی اجازت نہ رہے۔

یہی کام بی آر ایس‘ دھرانی پورٹل کے ذریعہ کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ آج تلنگانہ تیزی سے ترقی کررہا ہے۔ ہر طرف خوشحالی اور ترقی کادور دورہ ہے۔ عوام کے چہروں پر خوشیاں رقص کررہی ہیں۔ ہر دیہات میں خوشیوں کا ماحول ہے‘ ہر گاؤں میں پلے دواخانے تعمیر کئے گئے۔

ہر اسمبلی حلقہ میں 100اور 200بستروں پر مشتمل دواخانے قائم کئے گئے۔ اسکولس اورکالجس کا جال بچھایاگیا۔ ضلع نلگنڈہ کوفلورائیڈ مسئلہ سے نجات دلائی گئی۔ اب عوام کوچاہئے کہ اپنے آنے والی نسلوں کے متعلق غوروفکر کریں عوام کا مستقبل بی آر ایس کے ذریعہ ہی تابناک بنایا جاسکتا ہے۔