مشرق وسطیٰ
ٹرینڈنگ

اسرائیلی بمباری میں شہید ننھی پوتی اور پوتے کا دکھ منانے والے دادا کی تباہ شدہ گھر آمد (رُلادینے والی ویڈیو)

دادا نے اپنے پوتے پوتیوں کے ساتھ گزاری آخری شام کے بارے میں بتایا کہ بچے باہر کھیلنا چاہ رہے تھے لیکن جنگ کے باعث منع کردیا پھر بچوں نے پھل کی فرمائش کی لیکن دکانیں بند تھیں۔

غزہ: اسرائیلی بمباری میں اپنی لاڈلی پوتی کو کھو دینے والے دادا جنگ بندی کے دوران اپنے تباہ شدہ گھر آئے، پوتی کی پسندیدہ گڑیا کو اٹھایا ، چوما اور پھوٹ پھوٹ کر رونے لگے۔

متعلقہ خبریں
اسماعیل ہنیہ کی معاہدے سے متعلق شراط
غزہ میں امداد تقسیم کرنے والے ٹرک پر پھر اسرائیلی بمباری
خاکروب نے لیبارٹری میں 20 سال کی سائنسی تحقیق برباد کر دی
لندن اور انڈونیشیا میں ہزاروں افراد کا جنگ روکنے کیلئے مارچ
دنیا کے امیر ترین افراد 2022 میں 10 کھرب ڈالرس سے محروم:رپورٹ

سی این این سے بات کرتے ہوئے غمزدہ دادا نے بتایا کہ اس تباہ شدہ گھر کے ملبے میں  میرے پیارے پوتے پوتیوں، 3 سالہ ریم اور 5 سالہ طارق کی کبھی نہ فراموش کرنے والی یادیں ہیں۔

جہاں کبھی ان بچوں کے قہقہے گونجتے تھے اور شرارتیں اچھلتی کودتی تھیں وہاں اب ویرانی کے ڈیرے ہیں اور کھا جانے والی خاموشی ہے۔ ٹوٹے پھوٹے کھلونے اپنے ان دوستوں کی یاد تازہ کروا رہے ہیں جو منوں مٹی تلے ہمیشہ کی نیند کے مزے لے رہے ہیں۔

سی این این سے بات کرتے ہوئے انھوں نے اپنے پوتے پوتیوں کے ساتھ گزاری آخری شام کے بارے میں بتایا کہ بچے باہر کھیلنا چاہ رہے تھے لیکن جنگ کے باعث منع کردیا پھر بچوں نے پھل کی فرمائش کی لیکن دکانیں بند تھیں۔

نم آنکھوں سے وہ ہولناک منظر کو یاد کرتے ہوئے غمزدہ دادا نے بتایا کہ جس وقت بمباری ہوئی، گھر والے سو رہے تھے۔ میں پوتے پوتیوں کے کمرے میں گیا۔ اندھیرے اور ملبے کے باعث وہ مجھے مل نہیں رہے تھے۔

کچھ لمحے توقف کے بعد دادا نے بمشکل اپنی بات جاری رکھتے ہوئے بتایا کہ میری پیاری پوتی کی آواز آئی کہ مجھ پر کوئی بھاری چیز گر گئی ہے میں دبی ہوئی ہوں لیکن وہ مجھے نظر نہیں آرہی تھی۔

میں کسی طرح اس تک پہنچا، اسپتال لے کر گیا لیکن ساری محنت کچھ کام نہ آئی وہی ہوا جس کے خوف سے میرا سینہ پھٹ رہا تھا اور میرا دماغ جیسے پک رہا تھا۔ وہ مجھے چھوڑ گئی۔ ہمیشہ کے لیے وہ مسکراہٹ بند ہوگئی جسے دیکھ کر میں جیتا تھا۔

میں نے اپنے چمن کے سب سے خوش نما اور معطر پھول کو الوداع کیا۔ اللہ کی امانت اس کے حوالے کی۔ نہ جانے کب کیسے کسی نے ویڈیو بنالی جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ورنہ تو غزہ میں روز ہی کسی نہ کسی گھر میں چراغ بجھ جاتا ہے اور کوئی پھول مرجھا جاتا ہے۔