مہاراشٹرا

نواب ملک کی درخواست ضمانت پر ”فیصلہ ابھی تیار نہیں ہے:“ خصوصی عدالت

جمعرات کو سماعت شروع ہوتے ہی عدات نے کہا کہ فیصلہ تیار نہیں ہے۔ فیصلہ اب 30/ نومبر کو سنایا جاسکتا ہے۔ ملک (62) کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس مفرور مافیا ڈان داؤد ابراھیم اور اس کے ساتھیوں کی سرگرمیوں سے متعلق ہے۔

ممبئی: ممبئی کی خصوصی عدالت منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار مہاراشٹرا کے سابق وزیر نواب ملک کی درخواست ضمانت پر اب 30/ ستمبر کو فیصلہ صادر کرسکتی ہے۔ عدالت نے جمعرات کو کہا کہ ”فیصلہ ابھی تیار نہیں ہے۔“ خصوصی جج آر این روکڈے نے 14/ نومبر کو دونوں فریقوں کے دلائل کی سماعت کے بعد ملک کی ضمانت پر فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔

جمعرات کو سماعت شروع ہوتے ہی عدات نے کہا کہ فیصلہ تیار نہیں ہے۔ فیصلہ اب 30/ نومبر کو سنایا جاسکتا ہے۔ ملک (62) کے خلاف منی لانڈرنگ کا کیس مفرور مافیا ڈان داؤد ابراھیم اور اس کے ساتھیوں کی سرگرمیوں سے متعلق ہے۔

 ای ڈی نے این سی پی کے لیڈر ملک کو اس سال فروری میں گرفتار کیا تھا۔ ملک فی الحال عدالتی تحویل میں ہیں او ران کا ممبئی کے ایک اسپتال میں علاج جاری ہے۔ ملک نے جولائی میں خصوصی عدالت کے روبرو ریگولر ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔

این سی پی لیڈر نے ضمانت کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کے خلاف منی لانڈرنگ کے لیے مقدمہ چلانے کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ حالانکہ تحقیقاتی ایجنسی نے ضمانت کی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ داؤد ابراھیم اور اس کے آدمیوں کے خلاف این آئی اے کا کیس ملک کے خلاف مقدمہ چلائے جانے کی بنیاد مانا جاسکتا ہے۔

 ای ڈی نے دعویٰ کیا تھا کہ ملزم کے ابراھیم اور اس کی بہن حسینہ پارکر کے ساتھ تجارتی تعلقات تھے، اس لیے ”ان کے بے قصور ہونے کا کوئی سوال ہی نہیں اٹھتا۔“ ملک کے خلاف ای ڈی کا کیس این آئی اے کی جانب سے داؤد ابراھیم اور اس کے مددگاروں کے خلاف انسداد غیرقانونی سرگرمیاں (یو اے پی اے) کے تحت درج ایف آئی آر پر مبنی ہے۔ داؤد ابراھیم 1993 کے ممبئی بم دھماکوں کے کیس کا اصل ملزم ہے۔