سوشیل میڈیا

بلی کو زندہ جلائے جانے کے مناظر، کمزور دل حضرات نہ دیکھیں

پنجرے کے اندر پھنسی بلی کو آگ لگانے کے کلپ نے سعودی شہریوں کے غصے کو بھڑکا دیا جنہوں نے اس غیر انسانی رویہ کو مسترد کرتے ہوئے اس کا اظہار ہیش ٹیگ سے کیا۔

ریاض: پنجرے کے اندر پھنسی بلی کو آگ لگانے کے کلپ نے سعودی شہریوں کے غصے کو بھڑکا دیا جنہوں نے اس غیر انسانی رویہ کو مسترد کرتے ہوئے اس کا اظہار ہیش ٹیگ سے کیا۔

متعلقہ خبریں
سعودی عرب میں پانچ پاکستانیوں کو سزائے موت دے دی گئی
سعودی عرب کا اسرائیل کے خلاف اہم بیان
سعودی عرب میں 2 خواتین سمیت 5 افراد کو سزائے موت
فلسطینی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل سے تعلقات ممکن نہیں
جدہ میں سرید ھربابو کا آرامکو اور الشریف گروپ سے تلنگانہ میں سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال

ہیش ٹیگ میں دہران میں بلی کو جلانے والے کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ لوگوں نے بتایا کہ سفاک نوجوان یونیورسٹی آف پیٹرولیم اینڈ منرلز کا طالب علم تھا۔

اس نے ایک ویڈیو کلپ شائع کیا جس میں وہ لوگ ایک بلی کو پنجرے کے اندر جلا رہے تھے اور دوسری بلی کو مار رہے تھے۔ یہ لوگ ، تمام مذہبی اقدار کو مٹا رہے تھے۔

اس طالب علم نے بلی کو جلانے کی ویڈیو پوسٹ کی اور لکھا کہ مجھے اس پر تھوڑا افسوس ہوا لیکن یہ اسی کے قابل تھا۔

اس کی وجہ سے دو دن کا پچھتاوا ہوگا اور بس۔ میں توبہ کر چکا ہوں اور میں دوبارہ کسی چیز کا جواب دینے کے بارے میں نہیں سوچوں گا۔ رضاکار ٹیم نے "X” پلیٹ فارم پر اپنے اکاؤنٹ کے ذریعے بلی پر تشدد کرنے والے کی گرفتاری کے مطالبات کو شائع کیا۔

یونیورسٹی آف پیٹرولیم اینڈ منرلز نے "X” پلیٹ فارم پر اپنے آفیشل اکاؤنٹ کے ذریعے تصدیق کی کہ ملزم کو آج صبح سویرے تفتیش کے لیے مجاز حکام کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ ہم کسی بھی ایسے رویہ کی سختی سے مذمت کرتے ۔