سوشیل میڈیا

امریکہ میں بھی ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی

نیو یارک شہر کے میئر ایرک ایڈمز نے ایک بیان میں ٹک ٹاک کو شہر کے تکنیکی نیٹورل کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔ اس سے قبل برطانیہ اور بیلجیئم بھی اپنے سرکاری ملازمین کے ٹک ٹاک ایپ استعمال کرنے پر پابندی عائد کر چکے ہیں۔

واشنگٹن: امریکہ کے شہر نیو یارک میں سرکاری ملازمین کے ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی جس کا اطلاق فوری طور پر ہو گا۔

دنیا کی مختلف حکومتیں مختصر ویڈیوز کی مقبول ترین اپ لوڈنگ ایپ ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر رہی ہیں جس میں اب نیا اضافہ نیویارک کا ہے جس کے سرکاری ملازمین پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کر دی گئی ہے اور اس کا اطلاق بھی فوری طور ہوگا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ پابندی دنیا بھر کی حکومتوں کے پیشِ نظر سیکیورٹی خدشات کے تحت لگائی جانے والی پابندیوں کے سلسلے کی ایک کڑی ہے۔

اور اس پابندی کی تجویز دفترِ ٹیکنالوجی اور اختراع کے ذیلی شعبہ نیو یارک سٹی (این وائی سی) سائبر کمانڈ نے ایپ کو سیکیورٹی کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے دی تھی اور کہا تھا کہ ٹک ٹاک کو استعمال کرتے ہوئے ہیکر ان نیٹورک تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

شہر کے اداروں کو 30 دن کے اندر ایپ کو ہٹانا ہوگا جبکہ شہری حکومت کی جانب سے جاری کی جانے والی ڈیوائسز اور نیٹورک پر ایپ کی ویب سائٹ بند کر دی جائے گی۔

واضح رہے کہ نیو یارک شہر کے میئر ایرک ایڈمز نے ایک بیان میں ٹک ٹاک کو شہر کے تکنیکی نیٹورل کے لیے خطرہ قرار دیا تھا۔ اس سے قبل برطانیہ اور بیلجیئم بھی اپنے سرکاری ملازمین کے ٹک ٹاک ایپ استعمال کرنے پر پابندی عائد کر چکے ہیں۔