دہلی

سلمان رشدی کے آبائی بنگلہ کی قیمت ازسرنو طئے کی جائے: دہلی ہائی کورٹ

جسٹس وِبھو بکھرو اور جسٹس امیت مہاجن پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے سنگل جج کے 24 دسمبر 2019کے احکام پرے رکھ دیئے۔ سنگل جج نے جائیداد کی قیمت 130کروڑ روپے لگائی تھی۔ بنچ نے کہا کہ سنگل جج کو چاہئے کہ وہ ازسرنو قیمت کا تعین کرے۔

نئی دہلی: دہلی ہائی کورٹ نے سنگل جج سے کہا ہے کہ وہ سیول لائنس نئی دہلی میں سلمان رشدی کے آبائی بنگلہ کی قیمت کا ازسرنو تعین کرے۔ سلمان رشدی کے والد نے 1970میں ایک کانگریس قائد کو یہ بنگلہ بیچنے پر آمادگی ظاہر کی تھی لیکن فریقین میں اختلافات کی وجہ سے معاملہ لٹک گیا۔

متعلقہ خبریں
تعلیم کیلئے مخصوص اسکول کے انتخاب کا حق نہیں: دہلی ہائی کورٹ
منشیات قانون کے تحت مجرم قرار دیئے گئے شخص کوحج ادا کرنے کی اجازت
کانسٹی ٹیوشن کلب حملہ کیس، عمرخالد، دہلی ہائی کورٹ سے رجوع
عمرخالد کی درخواست ضمانت کی سماعت ملتوی
درگاہ نظام الدین کے قریب غیرمجاز تعمیرات روک دینے کی ہدایت

جسٹس وِبھو بکھرو اور جسٹس امیت مہاجن پر مشتمل ڈیویژن بنچ نے سنگل جج کے 24 دسمبر 2019کے احکام پرے رکھ دیئے۔ سنگل جج نے جائیداد کی قیمت 130کروڑ روپے لگائی تھی۔ بنچ نے کہا کہ سنگل جج کو چاہئے کہ وہ ازسرنو قیمت کا تعین کرے۔

یہ کام بعجلت ممکنہ کیا جائے۔ تنازعہ سپریم کورٹ پہنچا تھا جس نے 3 دسمبر 2012کو سابق کانگریس قائد بھیکورام جین کے حق میں فیصلہ دیا تھا اور رشدی خاندان کو ہدایت دی تھی کہ عدالت کے احکام کی تاریخ پر بازار میں جو بھی قیمت تھی اُس کی بنیاد پر بنگلہ کانگریس قائد کے حوالہ کردیا جائے۔ سپریم کورٹ نے بازاری قیمت کا تعین دہلی ہائی کورٹ پر چھوڑدیا تھا۔ بھیکورام جین نے سنگل جج کے احکام کو چیلنج کیا تھا۔