دہلی

حکومت کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل سیکٹر کیلئے بھی پی ایل آئی پر غور کرے گی: سیتارمن

حکومت ہندوستان کو ایک بڑا عالمی مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے حق میں ہے اور اس پی ایل آئی اسکیم کے پیش نظر کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل سیکٹر کے لیے بھی غور کیا جائے گا۔

نئی دہلی: وزیر فینانس نرملا سیتا رمن نے آج کہا کہ حکومت ملک کو کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل مصنوعات کا ایک بڑا مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے مقصد سے اس شعبے کے لیے پروڈکٹیوٹی لنکڈ انسینٹیو (پی ایل آئی) اسکیم پر بھی غور کر سکتی ہے۔

متعلقہ خبریں
عمران خان سے بات چیت ممکن: اسحق ڈار
مودی حکومت کا آخری عبوری بجٹ پیش۔ وزیر فینانس نرملاسیتارمن کی لوک سبھا میں تقریر
روپیہ آتا کہاں سے ہے، جاتا کہاں ہے
وزیر فینانس نرملا سیتا رمن کی کل امریکہ روانگی
راہول گاندھی کے ایوان میں آتے ہی بھارت جوڑو کے نعرے

صنعتی تنظیم فکی کے ذریعہ یہاں ہندوستان کو عالمی کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل مینوفیکچرنگ کا ایک بڑا مرکز بنانے کے سلسلے میں تیسری کانفرنس کے آغاز کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے سیتا رمن نے کہا کہ آلودگی پر قابو پانے کے سخت قوانین اور مزدوری کی بڑھتی ہوئی لاگت کے پیش نظر کیمیکل انڈسٹری کو اس کی ترقی میں مدد ملے گی۔

 اس کے باوجود وہ اپنی مصنوعات اور پیداواری صلاحیتوں کو متنوع بنانے کی کوشش کر رہا ہے تاکہ ہندوستان ایک متبادل مینوفیکچرنگ مرکز کے طور پر قائم رہ سکے۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی بڑی مقامی مارکیٹ ہونے کے باوجود برآمدات کے بے پناہ امکانات ہیں تاہم کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل مصنوعات کی درآمد میں اضافہ ہو رہا ہے۔ حکومت ہندوستان کو ایک بڑا عالمی مینوفیکچرنگ ہب بنانے کے حق میں ہے اور اس پی ایل آئی اسکیم کے پیش نظر کیمیکل اور پیٹرو کیمیکل سیکٹر کے لیے بھی غور کیا جائے گا۔

محترمہ سیتا رمن نے کہا کہ اس صنعت کو پائیدار مصنوعات، کاربن کے اخراج، عمومی آلودگی اور زمینی پانی کی آلودگی وغیرہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے مینوفیکچرنگ کی کارکردگی پیدا کرنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان نے سال 2047 میں توانائی سے آزاد اور سال 2070 میں نیٹ زیرو بننے کا ہدف مقرر کیا ہے اور صنعت کو بھی اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے کام کرنا چاہیے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت سبز ترقی پر توجہ دے رہی ہے۔ کاربن کے اخراج کو کم کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔ اس کے پیش نظر ہر شعبے کو اس میں حصہ لینا چاہیے۔

 توانائی کی کارکردگی اور قابل تجدید توانائی کا ہندوستان کا وعدہ بھی بہت اہم ہے۔ صنعت کو ہندوستان کے نیٹ زیرو کے ہدف کو ذہن میں رکھنا چاہئے۔

 ہائیڈروجن مشن بھی زور پکڑ رہا ہے اور صنعت کو بھی اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ حکومت نے ملک میں اخراج کو کم کرنے کے لیے گرین ہائیڈروجن مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے 19744 کروڑ روپے کی ترغیبی اسکیم کو منظوری دی ہے۔