دہلی

سرکاری عہدیداروں کو معمول کی کارروائی کے طور پر طلب نہیں کیا جاسکتا: سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے ہائی کورٹس کے لئے واضح رہنمایانہ خطوط جاری کئے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ سرکاری عہدیداروں کو چھوٹی چھوٹی بات پر عدالت میں طلب نہ کیا جائے۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے ہائی کورٹس کے لئے واضح رہنمایانہ خطوط جاری کئے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ سرکاری عہدیداروں کو چھوٹی چھوٹی بات پر عدالت میں طلب نہ کیا جائے۔

متعلقہ خبریں
وضوخانے کا سروے، انجمن انتظامیہ کو نوٹس
اروند پنگڑیا، 16ویں فینانس کمیشن کے سربراہ مقرر
کویتا، پیش نہیں ہورہی ہیں سپریم کورٹ میں ای ڈی کا انکشاف
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ
الیکشن کمشنرس کے تقرر پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار

سپریم کورٹ نے تین سال پہلے زبانی طور پر کہا تھا کہ ججس شہنشاہوں کی طرح پیش نہیں آسکتے اور معمول کی کارروائی کے طور پر عہدیداروں کو طلب نہیں کیا جاسکتا۔

کورٹ نے کہا تھا کہ عدلیہ اور عاملہ کے درمیان اختیارات کی تقسیم کو برقرار رکھا جانا چاہئے۔ اچھی حکمرانی باہمی احترام پر مبنی ہوتی ہے۔