ایشیاء

سائفر کیس میں عمران خان کی درخواست پر سپریم کورٹ میں سماعت جاری

سائفر کیس میں سابق و زیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی فرم جرم عائد کیے جانے کے خلاف اور ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔

اسلام آباد: سائفر کیس میں سابق و زیر اعظم عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی فرم جرم عائد کیے جانے کے خلاف اور ضمانت بعد از گرفتاری کی درخواستوں پر سپریم کورٹ میں سماعت جاری ہے۔

متعلقہ خبریں
عمران خان کو سائفر کیس میں خاطی قراردیا جائے گا
عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 4 اپریل کو عدالت میں پیش کرنے کا حکم
ویڈیو: آصف علی زرداری کی بحیثیت صدر پاکستان حلف برداری
پی ٹی آئی ’بلے‘ کے نشان سے محروم، الیکشن کمیشن کا فیصلہ درست قرار
خط اعتماد چرانے والوں پر غداری کا مقدمہ چلایا جائے: عمران خان

ڈان نیوز کی رپورٹ کے مطابق قائم قام چیف جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں عدالت عظمیٰ کا 3 رکنی بینچ درخواست پر سماعت کر رہا ہے، بینچ میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ بینچ میں شامل ہیں۔

سماعت کے آغاز پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت پر نوٹس نہیں ہوا، قائمقام چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ابھی نوٹس کر دیتے ہیں آپ کو کیا جلدی ہے۔

وکیل سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ٹرائل کورٹ نے جلد بازی میں 13 گواہان کے بیانات ریکارڈ کر لیے ہیں، جس پر قائم قام چیف جسٹس سردار طارق مسعود نے کہا کہ اسپیڈی ٹرائل ہر ملزم کا حق ہوتا ہے، آپ کیوں چاہتے ہیں ٹرائل جلدی مکمل نہ ہو؟

وکیل سلمان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ ان کیمرا ٹرائل کے خلاف آج ہائی کورٹ میں بھی سماعت ہے جب کہ وکیل حامد خان نے بتایا کہ دوسری درخواست فرد جرم کے خلاف ہے،

قائم قام چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جو فرد جرم چیلنج کی تھی وہ ہائی کورٹ ختم کرچکی ہے، نئی فرد جرم پر پرانی کارروائی کا کوئی اثر نہیں ہوگا، وکیل حامد خان نے کہا کہ ٹرائل اب بھی اسی چارج شیٹ پر ہو رہا ہے جو پہلے تھی، قائمقام چیف جسٹس نے کہا کہ پرانی چارج شیٹ کے خلاف درخواست غیرموثر ہوچکی ہے، نئی فرد جرم پر اعتراض ہے تو ہائی کورٹ میں چیلنج کریں۔

وکیل حامد خان نے استدعا کی کہ مناسب ہوگا آج ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کیا جائے،وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ ایسا نہ ہو آئندہ سماعت تک ٹرائل مکمل ہوجائے۔

وکیل سابق چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شام چھ بجے تک ٹرائل چلتا ہے، وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ عدالتی اوقات کار کے بعد بھی ٹرائل چل رہا ہوتا ہے۔

قائمقام چیف جسٹس نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں ہمارے کیس چلتے نہیں، آپ کا چل رہا تو آپکو اعتراض ہے، فرد جرم والی درخواست غیرموثر ہونے پر نمٹا دیتے ہیں۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ حامد خان درخواست میں ترمیم کر چکے ہیں اب اسے نئی درخواست کے طور پر لیا جائے، جسٹس منصور علی شاہ نے کہا کہ ترمیم شدہ درخواست بھی ہائیکورٹ سے پہلے ہم کیسے سن سکتے ہیں؟ سائفر کیس میں 13دسمبر کی فردجرم چیلنج ہی نہیں کی گئی۔

وکیل حامد خان نے کہا کہ آج کی ہائی کورٹ کارروائی کا انتظار کیا جائے، قائمقام چیف جسٹس نے کہا کہ ہائی کورٹ بری کر دے تو بھی اس درخواست پر کچھ نہیں ہوسکتا، فرد جرم کے خلاف درخواست غیر موثر ہوچکی ہے۔

وکیل حامد خان نے کہا کہ آج التواء دیدیں آئندہ سماعت پر شاید واپس لے لوں، قائمقام چیف جسٹس نے کہا کہ کیس ملتوی ہوا تو ضمانت والا بھی ساتھ ہی ہوگا۔

سائفر کیس میں فرد جرم عائد کرنے کےخلاف درخواست پر سماعت ملتوی کر دی گئی۔

عدالت عظمیٰ نے وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت پر کارروائی شروع کر دی۔

عدالت نے شاہ محمود قریشی کی درخواست ضمانت پر حکومت اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سرکاری وکیل کو آج ہی دلائل دینے کی ہدایت کردی۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ سابق وزیراعظم عمران خان نے سائفر کیس میں ضمانت بعد از گرفتاری کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔