کھیل

سبقت ملک، منگولیا میں تاریخ رقم کرنے پرجوش

شمالی کشمیر کے باندی پورہ ضلع سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ لڑکی سبقت ملک نے کہاکہ وہ ہندوستان کیلئے میڈل جیتنا چاہتی ہیں۔

سرینگر: شمالی کشمیر کے باندی پورہ ضلع سے تعلق رکھنے والی 20 سالہ لڑکی سبقت ملک نے کہاکہ وہ ہندوستان کیلئے میڈل جیتنا چاہتی ہیں۔

واضح رہے کہ سبقت ملک آئندہ ماہ منگولیا میں ہونے والے ورلڈ چمپئن شپ میں ہندوستان کی نمائندگی کریں گی۔ سبقت ملک کو اس کھیل کا جنون ہے جس کی وجہ وہ جموں و کشمیر کیلئے گولڈ میڈل بھی جیت چکی ہیں۔ لیکن یہ سفر اس سبقت ملک کیلئے آسان نہیں تھا۔

جاپانی مارشل آرٹس جو جٹسو کے بارے میں سمجھا جاتا تھاکہ یہ کھیل صرف مرد ہی کھیل سکتے ہیں۔ لیکن سبقت ملک نے نہ صرف اس کھیل کو اپنایا بلکہ جموں و کشمیر کیلئے گولڈ میڈل جیت کر یہ ثابت کردیا کہ آج کی لڑکیاں کسی بھی میدان میں لڑکوں سے کم نہیں ہیں۔

سبقت ملک نے کہاکہ میں نے لوگوں کے طعنے سنے اور لڑکوں کی بدتمیزی بھی برداشت کی لیکن چونکہ مجھے اس کھیل سے لگاؤ تھا اس لئے میں نے اس کھیل میں نام کمانے کیلئے کئی برسوں تک خفیہ طورپر زیر زمین پریکٹس کی۔ سبقت ملک نے بتایاکہ انہوں نے چھٹی جماعت میں ٹی وی پر جو جٹسو مقابلوں کو دیکھ کر فیصلہ کیا کہ وہ مارشل آرٹس میں اپنی قسمت آزمائیں گی۔

سبقت نے کہا کہ جب میں نے چند لڑکیوں کے ساتھ گراؤنڈ پر پریکٹس شروع کی تو اسکول انتظامیہ نے ہم پر پابندی لگادی اور کہاکہ اس سے اسکول کا ماحول خراب ہوجائے گا۔ جب میں گاؤں کے میدان میں پریکٹس کرتی تھی تو لوگوں نے مجھے طعنے دینا شروع کردیا اور لڑکوں نے بھی دھمکیاں دیں۔

وہ کہتے تھے کہ تم لڑکی ہو، کچن کا کام سیکھو، یہ بے شرمی کا کھیل مت کھیلو، تم بے حیائی پھیلا رہی ہو۔ تاہم جب سبقت ملک کو منگولیا میں ہونے والی ورلڈ چمپئن شپ کیلئے ہندوستان کی نمائندگی کیلئے منتخب کیاگیاتو وہ اپنے گھر اپنے ضلع اور اپنی ریاست میں اسٹار بن گئیں۔

سبقت ملک نے بتایاکہ وہ منگولیا میں بہتر کارکردگی کے ذریعہ ہندوستان کیلئے میڈل جیتنے کی ہرممکن کوشش کریں گی۔ انہوں نے کہاکہ اس کیلئے وہ دن رات سخت محنت کررہی ہیں جبکہ اس معاملہ میں انہیں کوچ کی بھی بھرپور رہنمائی حاصل ہے۔ سبقت ملک نے مزید بتایاکہ ان کے والدین اور دیگر افراد خاندان نے دنیا بھر کی باتوں پر توجہ دیتے ہوئے ہر موقع پر ان کی ہمت افزائی کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کشمیری نوجوانوں میں صلاحیت کی کوئی کمی نہیں ہے بس انہیں بہتر رہنمائی کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ مارشل آرٹس سے مجھے جنون کی حد تک لگاؤ ہے اس لئے میں منگولیا سے کسی بھی حال میڈل کے ساتھ واپس ہونا چاہتی ہوں۔