سوشیل میڈیامشرق وسطیٰ

Video: ترکیہ میں ملبہ میں پھنسے 17 سالہ طالب ِ علم نے ویڈیو تیار کرلی

ترکی کے کئی علاقوں میں اب بھی حالات انتہائی توجہ طلب ہیں۔ راحت رسانی اور امدادی کاموں کا سلسلہ جاری ہے اور ملبہ سے افراد کو نکالنے کا کام بھی کیا جارہا ہے۔

آدیامن: ترکی کے کئی علاقوں میں اب بھی حالات انتہائی توجہ طلب ہیں۔ راحت رسانی اور امدادی کاموں کا سلسلہ جاری ہے اور ملبہ سے افراد کو نکالنے کا کام بھی کیا جارہا ہے۔

متعلقہ خبریں
ترکیہ کے بلدی انتخابات میں صدر اردغان کو بدترین شکست
غزہ نسل کشی پر جشن منانے والا اسرائیلی فٹبالر گرفتار
مجلس تعمیر ملت کی جانب سے ہائی اسکول تا ڈگری کالج تحریری مقابلوں کا اعلان
کیلی فورنیا میں اسکولی طلباء میں لڑائی، چاقوسے حملہ
استنبول میں ایک اور زلزلہ کا امکان: ماہرین

بتایا جاتا ہے کہ ہائی اسکول کے ایک 17 سالہ طالب ِ علم نے ان حالات پر ویڈیو تیار کرتے ہوئے وداعی پیام دیا ہے، جس سے اس بات کا اظہار ہوتا ہے کہ گزشتہ ہفتہ آئے زلزلہ کے بعد آیا ملبوں سے کتنے افراد کو نکالا جارہا ہے اور کتنے افراد کے پھنسے رہنے کے امکانات ہیں۔ اس نے ایک فیرویل میسیج تیار کرتے ہوئے فلمبندی کی ہے۔

طہٰ اردم اور اس کا خاندان گہری نیند میں تھا کہ شدت کا زلزلہ آیا، جس کے بعد وہ طالب ِ علم طہٰ ٰ زلزلہ کے جھٹکوں کی وجہ سے بیدار ہوگیا اور دیکھا کہ کئی عمارتیں گر گئی ہیں۔ اندرونِ 10 سکنڈ میں طہٰ ٰ، اس کی والدہ، مالد اور نوجوان بھائی کے علاوہ بہن اپارٹمنٹ بلڈنگ کے گرنے کے بعد زد میں آگئے۔

وہ خود بھی کئی ٹن ملبہ کی زد میں پھنسا رہا۔ طہٰ ٰ نے اپنا فون نکالا اور ریکارڈنگ کرنی شروع کردی۔ اس کا یہ احساس تھا کہ موت کے بعد ہی اس کو نکالا جاسکے گا، لیکن طہٰ ٰ ان افراد میں شامل تھا جس کو زلزلہ کے بعد منہدم ہوئی عمارتوں میں سے پہلے نکالا گیا۔

طہٰ ٰ کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے سیل فون پر ملبہ کے مناظر پیش کیے اور اپنے احساسات سے واقف کروایا۔ طہٰ ٰ نے کہا کہ ویڈیو کے دوران کئی افراد کی چیخ اور پکاروں کی آوازیں سنائی دینے لگیں۔ اس کا کہنا ہے کہ میں نے ویڈیو کے ذریعہ فلم تیار کرتے ہوئے حالات سے عوام کو واقف کروانے کی کوشش کی ہے۔

مجھے بھی توقع نہیں تھی کہ میں زندہ بچ جاؤں گا، اس لیے میں نے ممکنہ کوشش کی ہے کہ اپنے سیل فون میں مناظر کو قید کرلوں۔ زلزلہ کے 10 گھنٹوں بعد والدین اور دیگر کو بھی بچا لیا گیا۔