مہاراشٹرا

مراٹھا کوٹہ تشدد، ایس ٹی بس سروس معطل

ریاست کے بعض حصوں میں مراٹھا کوٹہ احتجاج پرتشدد ہوجانے کے ایک دن بعد مہاراشٹرا اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ٹی سی) نے ہفتہ کے دن بطور احتیاطی اقدام کم ازکم 4 اضلاع میں اپنی بیشتر ایس ٹی بس سرویسس کو معطل کردیا۔

جالنہ: ریاست کے بعض حصوں میں مراٹھا کوٹہ احتجاج پرتشدد ہوجانے کے ایک دن بعد مہاراشٹرا اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (ایم ایس آر ٹی سی) نے ہفتہ کے دن بطور احتیاطی اقدام کم ازکم 4 اضلاع میں اپنی بیشتر ایس ٹی بس سرویسس کو معطل کردیا۔

اسٹیٹ ٹرانسپورٹ خدمات جالنہ‘ احمد نگر‘ شولاپور اور نندوربار کے بعض حصوں میں معطل یا محدود کردی گئیں تاکہ احتجاجی انہیں نشانہ نہ بناسکیں۔ جمعہ کو دیر گئے جالنہ کے موضع انترولی۔سارتی میں بے قابو ہجوم کو کنٹرول کرنے کی کوشش میں پولیس والوں کے بشمول تقریباً 12 احتجاجی زخمی ہوگئے۔

این سی پی صدر شردپوار اپنی پارٹی کے ریاستی صدر جینت پاٹل کے ساتھ آج دوپہر جالنہ پہنچ گئے۔ غیرمعمولی اقدام میں شردپوار مقام ِ دھرنا پر پہنچ گئے اور وہاں جمع مراٹھوں سے خطاب کیا۔ یہ لوگ منگل سے دھرنا دے رہے ہیں۔ بی جے پی رکن پارلیمنٹ چھترپتی ادین راجے بھوسلے اس موقع پر موجود تھے۔

شردپوار نے چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے کو نشانہ ئ تنقید بنایا کہ انہوں نے اپنے وعدے وفا نہیں کئے۔ انہوں نے مراٹھا احتجاج کے خلاف طاقت کے بے جا استعمال کے لئے بھی حکومت کو موردِالزام ٹھہرایا۔ شردپوار نے امن اور تحمل برقرار رکھنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے ساتھ پرامن بات چیت کے ذریعہ مسائل حل ہوسکتے ہیں۔

مائیکرو فون چھترپتی ادین راجے بھوسلے کو سونپتے ہوئے شردپوار نے اظہارِ مسرت کیا کہ مراٹھا شاہی خاندان کے لوگوں نے احتجاجی مراٹھوں سے اظہارِ یگانگت کیا۔ شنڈے‘ ڈپٹی چیف منسٹرس دیویندر پھڈنویس اور اجیت پوار شدید تنقید کا نشانہ بنے۔ صدر پردیش کانگریس نانا پٹولے‘ قائد اپوزیشن وجئے وڈیتوار اور دیگر نے ان کے استعفوں کا مطالبہ کیا۔

مہاراشٹرا نونرمان سینا کے صدر راج ٹھاکرے نے حکومت سے دوٹوک پوچھا کہ تشدد کیوں برپا ہوا۔ تشدد جالنہ کے بعض دیگر ٹاؤنس اور دیگر اضلاع میں بھی پھیل گیا۔ ناسک‘ لاسور۔ گنگاپور ہائی وے‘ بلڈھانہ‘ نوی ممبئی‘ ناگپور‘ شولاپور‘ بیڑاور سانگلی بھی اس کی زد میں آئے۔ پولیس نے حساس علاقوں میں سیکوریٹی کڑی کردی۔ یکم ستمبر کی شام ہزاروں احتجاجی موضع انترولی۔ سارتی میں اکٹھا ہوئے تھے۔

وہ نوکریوں اور تعلیم میں مراٹھوں کو ریزرویشن کا مطالبہ کررہے تھے۔ مراٹھا مورچہ کنوینر منوج جارنگے اور دیگر منگل 29 اگست سے بھوک ہڑتال کررہے تھے۔ جارنگے کی طبیعت بگڑنے پر پولیس نے احتجاج ختم کرانے کی کوشش کی جس پر ایسا لگتا ہے کہ ان کے حامی بھڑک گئے۔ لوگوں نے سنگباری کردی جس کے جواب میں پولیس نے لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس شل برسائے۔ کم ازکم 24 افراد زخمی ہوئے۔ احتجاجی وہاں سے بھاگ کھڑے ہوئے لیکن بعد میں انہوں نے گاؤں کے مضافات میں کم ازکم 2 بسوں کو آگ لگادی۔

اورنگ آباد سے بھی آتشزنی کی خبریں آئیں۔ مہاوکاس اگھاڑی نے کہا ہے کہ یہ تشدد ممبئی میں کل شام مختتم اپوزیشن اتحاد انڈیا کی میٹنگ سے توجہ ہٹانے کے لئے کرایا گیا۔ پی ٹی آئی کے بموجب جالنہ میں مراٹھا کوٹہ احتجاج پرتشدد ہونے کے ایک دن بعد ہفتہ کے دن وہاں کی صو رتِ حال نارمل رہی۔ پولیس نے 360 سے زائد افراد کے خلاف کیس درج کیا ہے جن میں 16 کی شناخت کرلی گئی ہے۔

آج احتجاجی اپنے مطالبہ پر اٹل رہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ ان کی برادری کو ریزرویشن ملنے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ ان کے پرامن احتجاج کے خلاف پولیس کارروائی کی کیا ضرورت تھی۔ پولیس نے ہوائی فائرنگ اور لاٹھی چارج کیوں کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس کے تقریباً 40ملازمین اور بعض دیگر افراد تشدد میں زخمی ہوئے۔ احتجاجیوں نے اسٹیٹ ٹرانسپورٹ کی کم ازکم 15بسوں اور بعض خانگی گاڑیوں کو آگ لگادی۔

موضع میں ریاستی ریزرو پولیس فورس کی ایک کمپنی تعینات کردی گئی ہے۔ ریاستی حکومت نے سیاسی غلبہ والی مراٹھا برادری کو جو ریزرویشن دیا تھا اسے سپریم کورٹ رد کرچکی ہے۔ موضع انترولی‘ سارتی میں میڈیا سے بات چیت میں جارنگے نے کہا کہ اب بھوک ہڑتال ختم نہیں ہوگی۔ چیف منسٹر نے مراٹھا ریزرویشن پر جو کمیٹی بنائی تھی اس نے اپنی رپورٹداخل نہیں کی ہے اور اسی لئے ہم احتجاج کررہے ہیں۔

انہوں نے اپنے ہاتھ میں پکڑکر ایک گولی دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ گولیاں چلائی گئیں اور لاٹھی چارج کیا گیا۔ عورتوں کو تک ماراپیٹا گیا۔ کیا ہم پاکستانی ہیں یا وہاں ہمارے رشتہ دار رہتے ہیں۔ ہم ریزرویشن ملنے تک تھمنے والے نہیں۔ چیف منسٹر شنڈے کو جتنی چاہے گولیاں چلالینے دیجئے۔

سابق رکن پارلیمنٹ سمبھاجی چھترپتی نے جو شیواجی کی اولاد میں ہیں‘ میڈیا سے کہا کہ جو لوگ بھوک ہڑتال کررہے ہیں وہ شیواجی کے ماننے والے ہیں‘ مغلوں یا نظام کے نہیں۔ لوگوں پر فائرنگ یا لاٹھی چارج مغلوں یا نظامس کے دور میں ہوا کرتا تھا۔ مرکز اور ریاست میں ایک ہی جماعت کی حکومت ہے۔

حکومت کو بتانا ہوگا کہ وہ ریزرویشن کب دے گی۔ این سی پی قائد شرد پوار نے ریزرویشن پر 50 فیصد کی حد برخاست کردینے کا مطالبہ کیا۔ انہو ں نے کہا کہ ممبئی میں جمعرات کو اپوزیشن اتحاد انڈیا کی میٹنگ میں ذات پات پر مبنی مردم شماری اور کوٹہ کی بالائی حد برخاست کردینے پر تبادلہ خیال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہ مسائل پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔ انہوں نے پولیس کارروائی کو غیرانسانی قراردیا۔