آندھراپردیش

وویکا نندا ریڈی قتل کیس کا نیا موڑ، بھاسکر ریڈی گرفتار

آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کے ایک رشتہ دار وائی ایس بھاسکر ریڈی کو سی بی آئی نے اتوار کے روز ان (جگن) کے چچا وسابق وزیر وائی ایس وویکا نندا ریڈی کے قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

کڑپہ: آندھرا پردیش کے چیف منسٹر وائی ایس جگن موہن ریڈی کے ایک رشتہ دار وائی ایس بھاسکر ریڈی کو سی بی آئی نے اتوار کے روز ان (جگن) کے چچا وسابق وزیر وائی ایس وویکا نندا ریڈی کے قتل کے الزام میں گرفتار کرلیا۔

اس گرفتاری کے ساتھ وویکا نندا ریڈی کے سنسنی خیز قتل کیس میں ایک نیا موڑ آگیا۔ سپریم کورٹ نے اس قدیم، پیچیدہ کیس کی تحقیقات30/ اپریل تک مکمل کرنے کی ہدایت دی۔

سپریم کورٹ کی مہلت کو مدنظر رکھتے ہوئے سی بی آئی نے تحقیقاتی عمل کو تیز کرتے ہوئے وائی ایس بھاسکر ریڈی کو گرفتار کرلیا ہے۔

ان پر وویکا نندا ریڈی کے قتل کی سازش رچنے کا الزام ہے کیونکہ بھاسکر ریڈی کو ایسا لگ رہا تھا کہ وویکا نندریڈی، ان کے خاندان کے سیاسی عزائم میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں اس لئے ان کے خاتمہ کی سازش رچی گئی۔

بھاسکر ریڈی، کڑپہ کے رکن پارلیمنٹ وائی ایس اویناش ریڈی کے والدہیں۔ ان دونوں باپ اور بیٹے سے سی بی آئی پوچھ تاچھ کرچکی ہے۔ سی بی آئی نے مجرمانہ سازش، قتل اور ثبوتوں کو مٹانے کے الزام میں بھاسکر ریڈی کو گرفتار کرلیا۔

انوسٹی گیشن ایجنسی کا ایقان ہے کہ ابتداء میں بھاسکر ریڈی کا ایک جملے کو عام کرنے میں اہم رول رہا ہے۔ انہوں نے یہ بات پھیلادی تھی کہ حرکت قلب بند ہوجانے سے وویکا نندا ریڈی چل بسے، تحقیقات کے دوران سی بی آئی نے پایا کہ قتل کے روز، سنیل یادو (کیس کا ملزم نمبر2) بھاسکر ریڈی کے گھر پر پایا گیا تھا۔

15 مارچ 2019 کو پلی ویندولہ کے آبائی مکان میں وویکا نندا ریڈی کا قتل کردیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ بھاسکر ریڈی، مقتول وویکا نندا ریڈی کے بھائی ہیں۔سپریم کورٹ نے آندھرا پردیش کے سابق وزیر وویکا نندا ریڈی قتل کیس کو حیدرآباد منتقل کرنے کی ہدایت دی تھی۔