کھیل
ٹرینڈنگ

ٹیم انڈیا نے سری لنکا کو شکست دے کر ون ڈے ورلڈ کپ کی تاریخ میں اپنی سب سے بڑی جیت درج کی

محمد سمیع (18 رن پر پانچ وکٹ) اور محمد سراج (16 رن پر تین وکٹ) کی جارحانہ گیند بازی کی بدولت ہندوستان نے سری لنکا کو 302 رن سے شکست دے کر ورلڈ کپ میں اب تک کی دوسری سب سے بڑی جیت درج کی ہے۔

ممبئی: محمد سمیع (18 رن پر پانچ وکٹ) اور محمد سراج (16 رن پر تین وکٹ) کی جارحانہ گیند بازی کی بدولت ہندوستان نے سری لنکا کو 302 رن سے شکست دے کر ورلڈ کپ میں اب تک کی دوسری سب سے بڑی جیت درج کی ہے۔

متعلقہ خبریں
کپتان روہت شرما، شبمن گِل پر چیخ پڑے، ویڈیو وائرل
سارا تندولکر سوشل میڈیا پر برہم
شبھمان گل نے جنوری کا پلیئر آف دی منتھ ایوارڈ جیت لیا
محمد سراج اور شبھمن گل جنوری کے بیسٹ پلیئر ایوارڈ کیلئے نامزد
شبھمان گل ٹی ٹوئنٹی میں سنچری بنانے والے ہندوستان کے کم عمرکھلاڑی

وانکھیڑے اسٹیڈیم میں ہندوستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے آٹھ وکٹوں پر 357 رنز بنائے جس کے جواب میں سری لنکا کی پوری اننگز 55 رنز پر سمٹ گئی۔

یہ رنوں کے لحاظ سے سری لنکا کی اب تک کی دوسری سب سے بڑی شکست ہے۔ اس سے قبل جنوری میں ہندوستان نے سری لنکا کو 317 رنز سے شکست دی تھی جو ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ کی سب سے بڑی شکست تھی۔ اس سے قبل رواں ورلڈ کپ میں 25 اکتوبر کو آسٹریلیا نے نیدرلینڈز کو 309 رنز سے شکست دی تھی جس کے بعد سری لنکا سب سے بڑے مارجن سے ہارنے والی ٹیم بن گئی تھی۔

شبھمن گل (92) اور وراٹ کوہلی (88) کے درمیان 189 رنز کی شراکت کے بعد شریاس ایر (82) کی شاندار اننگز کی مدد سے ہندوستان نے سری لنکا کے خلاف آٹھ وکٹوں پر 357 رنز بنائے جس کے جواب میں سری لنکا اننگز تاش کے پتوں کی طرح منہدم ہوگئی۔ سری لنکا کے آٹھ وکٹ 29 رنز پر گر چکے تھے لیکن مہیش تھیکشنا (12 ناٹ آؤٹ) اور کسون راجیتھا (14) نے نویں وکٹ کے لیے 20 رنوں کا اضافہ کرکے سری لنکا دنیا میں سب سے کم اسکور کرنے والی اور سب سے بڑے مارجن سے ہار کا سامنا کرنے والی ٹیم بننے کے داغ سے بچالیا۔

سری لنکا کے تین بلے باز اپنی اننگز کی پہلی ہی گیند پر کھاتہ کھولے بغیر آؤٹ ہو گئے جو کہ ایک ریکارڈ ہے۔ تاہم پانچ بلے باز کھاتہ کھولے بغیر ہی پویلین لوٹ گئے جبکہ دو بلے باز صرف ایک رن ہی دے سکے۔

اس سے پہلے کپتان روہت شرما (4) کا بلا آج ان کے ہوم گراؤنڈ وانکھیڑے اسٹیڈیم میں خاموش رہا۔ انہوں نے اننگز کی دوسری گیند پر ہی اپنا وکٹ مدوشنکا کو دے دیا۔ بعد ازاں گیل اور کوہلی نے سری لنکن بالرز کی خوب پٹائی کی اور اسکور بورڈ کو تیزی سے آگے بڑھایا لیکن گل نروس نائنٹی کا شکار بن گئے۔ ان کی طرف سے ایک اور شاندار اننگز مدوشنکا کی ایک شاندار گیند پر ختم ہوئی جب وہ آؤٹ کٹر گیند کھیلنے کی کوشش میں وکٹ کے پیچھے کیچ ہو گئے۔ گل نے اپنی 92 گیندوں کی اننگز میں 11 چوکے اور دو چھکے لگائے۔

گِل کا وکٹ گرنے سے کھچا کھچ بھرے اسٹیڈیم میں موجود تماشائیوں کی مایوسی ابھی دور بھی نہیں ہوئی تھی کہ مدوشنکا نے کوہلی کی شکل میں ایک اور اہم وکٹ لے کر تماشائیوں کی گیلری کی خاموشی کو طویل کر دیا۔ ورلڈ کپ میں یہ دوسرا موقع ہے جب کوہلی نے 80 کا ہندسہ عبور کرنے کے بعد اپنا وکٹ گنوایا۔ عظیم سچن تندولکر کی 49 ون ڈے سنچریوں کی برابری کرنے کا ان کا انتظار فی الحال بڑھ گیا ہے۔ تاہم شریاس ایر نے شاندار بلے بازی کرتے ہوئے سری لنکا کے گیند بازوں کے پرخچے اڑا دیے۔ انہوں نے صرف 56 گیندوں کی اپنی اننگز میں دو چوکے اور چھ چھکے لگا کر شائقین کی خوب تفریح کی۔

ممبئی کے بلے باز سوریہ کمار یادو کا شو بھی آج فلاپ رہا۔ وہ اپنے مداحوں کے سامنے صرف دو چوکے ہی لگا سکے اور 12 رنز بنانے کے بعد پویلین لوٹ گئے۔ رویندر جڈیجہ (35) نے آخری اوورز میں تیزی سے رنز بنانے کی کوشش کی اور رن حاصل کرنے کی کوشش میں اپنا وکٹ گنوا بیٹھے۔

سری لنکا کے مدوشنکا 80 رنز کے عوض پانچ وکٹ لے کر سب سے موثر بالر رہے۔ دشمنتھا چمیرا نے کے ایل راہل کا وکٹ حاصل کیا۔ جڈیجہ کے علاوہ سمیع کو بھی رن آؤٹ قرار دیا گیا۔