مشرق وسطیٰ

وقوفِ عرفات کے ساتھ ہی 25 لاکھ خوش نصیب سعادتِ حج سے مشرف

خانہ کعبہ کے طواف کی ادائیگی کے بعد نمازی شدید اور دم گھٹنے والی گرمی میں تقریباً 7 کلومیٹر دور منیٰ کی جانب روانہ ہوئے جہاں سے انہوں نے میدان عرفات کی طرف کوچ کیا تھا۔

مکہ مکرمہ: حج کے رکن اعظم وقوف عرفات کی ادائیگی کے ساتھ ہی تقریباً 25 لاکھ خوش نصیب آج سعادت حج سے مشرف ہوئے۔

لاکھوں عازمین حج پیر کو پیدل یا بسوں میں سوار ہو کر مکہ مکرمہ کے قریب منیٰ میں بڑی خیمہ بستی کے شہر میں سالانہ حج کی ادائیگی کے لئے جمع ہوئے تھے۔ 

خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق خانہ کعبہ کے طواف کی ادائیگی کے بعد نمازی شدید اور دم گھٹنے والی گرمی میں تقریباً 7 کلومیٹر دور منیٰ کی جانب روانہ ہوئے جہاں سے انہوں نے میدان عرفات کی طرف کوچ کیا تھا۔

لاکھوں حاجیوں نے میدان عرفات میں خطبہ حج سنا۔

مسجد نمرہ میں خطبہ حج دیتے ہوئے ڈاکٹر شیخ حسین بن عبدالعزیز آل الشیخ نے کہا کہ شریعت نے اور چیزوں سے بھی منع کیا ہے، جو افواہیں پھیلائی جاتی ہیں یہ ہوگیا وہ ہوگیا‘ اللہ کا حکم ہے‘ اے مومنو اگر تمہارے پاس کوئی ایسی خبر لے کر آئے جس میں شک ہو تو تحقیق کر لیا کرو۔

انہوں نے کہا ہے کہ کہیں افواہیں پھیلا کر اس کی وجہ سے مصیبت میں نہ ڈال دو اپنے مسلمان بھائیوں کو اسی وجہ سے مومن بہت سے ذرائع کو جمع کرنے کا اہتمام کرتا ہے جس سے مسلمان جڑ کر رہ سکیں۔ (خطبہ کی تفصیل کے لئے یہاں کلک کریں)۔

اس کے بعد حاجیوں نے مسجد نمرہ میں ظہر اور عصر کی نماز ادا فرمائی۔ غروب آفتاب کے بعد حجاج کرام میدان عرفات سے مزدلفہ کی طرف روانہ ہوئے جہاں مغرب و عشاء كى نمازيں مزدلفہ پہنچ كر ایک ساتھ ادا کی گئیں۔

اس طرح رکن اعظم یعنی وقوف عرفات کے بعد حجاج مزدلفہ میں رات گزارتے ہیں اور یہاں سے رمی جمرات کے لئے کنکریاں اکٹھی کرتے ہیں۔  کل یعنی 10 ذی الحجہ کو سب سے پہلے بڑے شیطان کو کنکریاں مارتے ہیں۔ بعد ازاں عیدالاضحیٰ مناتے ہوئے قربانی کی جاتی ہے اور بال منڈوائے جاتے ہیں۔ اس کے بعد طواف زیارت، زمزم پینا، صفا مروہ کی سعی کریں گے۔

عرفات کے میدان میں قیام کے دوران حجاج کرام کو موسم کی حدت کا بھی سامنا رہا۔ احرام باندھے اور سینڈل و چپل پہنے حجاج میں سے اکثر نے گرمی اور دھوپ سے بچنے کیلئے چھتری لی ہوئی تھی، متعدد حجاج کرام نے پیدل یا سعودی حکام کی جانب سے فراہم کردہ سیکڑوں ایئر کنڈیشنڈ بسوں کے قافلے میں سفر کیا۔

واضح رہے کہ کورونا وبا کے بعد پہلی بار حج اپنی پوری صلاحیت و گنجائش پر واپس آچکا ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ ڈھائی ملین یعنی 25 لاکھ مسلمان اس مرتبہ سعادت حج سے مشرف ہوئے ہیں۔