امریکہ و کینیڈا

مسک کا ‘آمرانہ’ رویہ ، سینکڑوں ملازمین نے نوکریاں چھوڑ دیں

ارب پتی مسک نے ملازمین کو جمعرات کی شام 5 بجے یہ وارننگ دی تھی کہ وہ ہفتے میں 80 گھنٹے کام کریں گے، وہ بھی تیز رفتاری اور پوری مستعدی کے ساتھ، ورنہ ملازمت چھوڑنے کے لیے تیار رہیں۔

نیویارک: حال ہی میں ٹیوٹر کو اپنی تحویل میں لینے کے بعد ہزاروں ملازمین کے پیٹ پر لات مارنے والے دنیا کی امیر ترین شخصیات میں سے ایک ایلون مسک کے ‘آمرانہ فرمان’ کا الٹا اثر ہوا ہے۔ سینکڑوں ملازمین نے اس انتہائی مقبول مائیکروبلاگنگ سائٹ کو الوداع کہا ہے۔ دریں اثنا، ہیش ٹیگ ‘آر آئی پی ٹیوٹ’ ٹویٹر پر ٹرینڈ کر رہا ہے۔

ارب پتی مسک نے ملازمین کو جمعرات کی شام 5 بجے یہ وارننگ دی تھی کہ وہ ہفتے میں 80 گھنٹے کام کریں گے، وہ بھی تیز رفتاری اور پوری مستعدی کے ساتھ، ورنہ ملازمت چھوڑنے کے لیے تیار رہیں۔

ٹویٹر کے ہیڈ کوارٹر میں افراتفری پھیل گئی جب ٹویٹر کے سینکڑوں ملازمین نے مبینہ طور پر ‘سخت’ ماحول اور 80 گھنٹے کام کے ہفتے کے لیے دی گئی ڈیڈ لائن کے بعد استعفیٰ دے دیا۔ ٹویٹر نے اعلان کیا کہ وہ اگلے چند دنوں کے لیے اپنے دفتر کی عمارتیں بند کر دے گا اور پیر سے ملازمین کے بیج تک رسائی کو غیر فعال کر دے گا۔

بہت سے صارفین مسٹر مسک کو ‘ٹیوٹر کے قتل’ کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں، جب کہ ان کے کئی ملازمین یہ کہتے ہوئے ملازمت کو الوداع کہہ رہے ہیں کہ وہ اب ‘آزاد’ ہیں۔