آندھراپردیش

سی آئی ایس ایف کانسٹبل پاکستانی ہنی ٹراپ کا شکار

آندھراپردیش کے وشاکھاپٹنم میں سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورسس (سی آئی ایس ایف) کے ایک کانسٹبل‘ مشتبہ طور پر ہنی ٹراپ کا شکار ہوگیا۔

وشاکھاپٹنم: آندھراپردیش کے وشاکھاپٹنم میں سنٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورسس (سی آئی ایس ایف) کے ایک کانسٹبل‘ مشتبہ طور پر ہنی ٹراپ کا شکار ہوگیا۔

متعلقہ خبریں
66لاکھ استفادہ کنندگان میں وظائف کی تقسیم کا آغاز
وشاکھاپٹنم میں کانگریس کا جلسہ، ریونت ریڈی کی شرکت
وشاکھا پٹنم کے انڈس ہاسپٹل میں آگ بھڑک اٹھی، مریض ہاسپٹل کے اندر پھنس گئے
شائد میں دسمبر میں وشاکھاپٹنم منتقل ہوجاؤں: جگن

کپل کمار جو وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ کی سیکورٹی ونگ میں تعینات تھا‘ کی مبینہ طور پر سوشیل میڈیا پر تمیشا نام کی خاتون سے دوستی ہوگئی۔

کانسٹبل کی مشتبہ نقل و حرکت پر عہدیداروں نے کپل سے سوالات شروع کردیئے۔ عہدیداروں نے کانسٹبل کے سل فون کو ضبط کرتے ہوئے اسے فارنسک جانچ کے لیے بھیج دیا۔

سی آئی ایس ایف نے اسٹیل پلانٹ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی ہے تاکہ مزید تحقیقات کی جاسکے۔

پولیس نے کپل کمار کے خلاف آفیشیل سیکرٹ ایکٹ کے تحت کیس درج کرتے ہوئے تحقیقات کاآغاز کردیا ہے کیونکہ یہ کیس‘ملک کی سلامتی سے مربوط ہے اس لیے مختلف ایجنسیاں‘تحقیقات میں شامل ہورہی ہیں۔

یہ ایجنسیاں یہ جاننے کی کوشش کررہی ہیں کہ کانسٹبل نے پاکستانی خاتون کو کوئی حساس معلومات تو فراہم نہیں کی ہیں۔

وشاکھاپٹنم‘انڈین نیوی کا ایسٹرن نیول کمانڈ کا ہیڈکوارٹر ہے۔ کپل کمار نے 2002 سے وشاکھاپٹنم اسٹیل پلانٹ میں تعینات ہے۔ا س سے قبل وہ حیدرآباد میں بی ڈی ایل میں ملازمت کرچکاہے۔