دہلی

متنازعہ ڈاکیو منٹری کی اسکریننگ جے این یو اور جامعہ ملیہ میں کشیدگی

ذرائع کے مطابق جامعہ ملیہ اسلامیہ انتظامیہ کی شکایت پر پولیس نے 10 طلبہ کو حراست میں لیا ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ یونیورسٹی کے دونوں کیمپس کے ارد گرد سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے اور حالات قابو میں ہیں۔

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی (ان کے وزارت اعلیٰ کے دور میں) 2002 میں گجرات میں فسادات سے متعلق پر بی بی سی کی دستاویزی فلم ’انڈیا: دی مودی کوئسچن‘کی بغیر اجازت اسکریننگ کے تنازعہ کے تناظر جواہر لال نہرو یونیورسٹی یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ اسلامیہ میں کشیدگی کو دیکھتے ہوئے دہلی پولیس نے چہارشنبہ کو دونوں یونیورسٹی کیمپس کے ارد گرد سیکورٹی بڑھادی۔

متعلقہ خبریں
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طلباء کو رہا نہیں کیا گیا: ایس ایف آئی

ذرائع کے مطابق جامعہ ملیہ اسلامیہ انتظامیہ کی شکایت پر پولیس نے 10 طلبہ کو حراست میں لیا ہے۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ یونیورسٹی کے دونوں کیمپس کے ارد گرد سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے اور حالات قابو میں ہیں۔

منگل کی رات جے این یو میں طلباء کے ایک گروپ نے بغیر اجازت کے دکھائے جانے والے دستاویزی فلم کے ویڈیو کے خلاف پتھراؤ کی شکایت کرتے ہوئے احتجاج کیا۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی کچھ ویڈیو کلپنگس میں کچھ طلبہ پتھراؤ کے لئے اسٹوڈنٹ تنظیم اکھل بھارتیہ ودیارتھی پریشد (اے بی وی پی) کو قصور وار ٹھہرا رہے تھے، لیکن اس طلبا تنظیم نے اس کی تردید کی ہے۔