امریکہ و کینیڈا

شکاگو کی سڑکوں پر حیدرآبادی طالبہ فاقہ کشی پر مجبور (ویڈیو)

حیدرآباد کی ایک خاتون کی دل دہلا دینے والی ایک تصویر سامنے آئی ہے۔ یہ خاتون، اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے امریکہ کے شہر شکاگو کی ٹرین یونیورسٹی چلی گئی مگر یہ خاتون اب شکاگوشہر کے فٹ پاتھ پر گذارہ کررہی ہے۔

حیدرآباد: حیدرآباد کی ایک خاتون کی دل دہلا دینے والی ایک تصویر سامنے آئی ہے۔ یہ خاتون، اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے امریکہ کے شہر شکاگو کی ٹرین یونیورسٹی چلی گئی مگر یہ خاتون اب شکاگوشہر کے فٹ پاتھ پر گذارہ کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں
بیٹی کی شادی کی رقم لے کر باپ فرار۔ ماں خودکشی کرلینے پر مجبور
لاوس سے 17 ہندوستانی ورکرس کی واپسی
ماں بیٹی اور بیٹا لاپتا
بعنوان”بیٹی اور والدین کے رشتہ کی اہمیت“ پر سمینار و تقریری مقابلہ
بیٹیوں نے باپ کی آخری رسومات انجام دیں

یہ ایک حقیقت ہے کہ حیدرآبادی طالبہ سیدہ لولو منہاج زیدی نے بتایا گیا ہے کہ2021میں شکاگو کی اس یونیورسٹی میں اندراج کرایا تھا مگر اچانک گذشتہ2ماہ سے گھر کے افراد سے اس خاتون کی ملاقات بھی نہیں ہوپارہی ہے۔

سیدہ لولو منہاج کی والدہ سیدہ وہاج فاطمہ نے ہندوستان کے وزیر خارجہ ایس جئے شنکر کو ایصال کردہ اپنے مکتوب میں کہا کہ ان کی بیٹی، ڈپریشن سے لڑرہی ہے اور فاقہ کشی پر مجبور ہے میری بیٹی شکاگو شہر کی گلیوں میں گزر بسر کررہی ہے۔

انہوں نے مرکزی حکومت سے درخواست کی کہ وہ شکاگو کے انڈین قونصلیٹ کی مدد سے میری بیٹی کو حیدرآباد واپس لانے میں مدد کریں۔

ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ سیدہ لولو منہاج، اردو میں کسی شخص سے بات کررہی ہے اور وہ وطن واپس ہونے کی خواہش کا اظہار کررہی ہیں یہ شخص، بظاہر لولو کو پانی اور غذائی اشیاء دینے کا پیشکش کررہا ہے تاکہ وہ فاقہ کشی سے بچ جائے۔

مرکزی وزیر کو تحریر کردہ ان کے مکتوب کو بی آر ایس قائد خلیق الرحمن نے ٹوئٹر پر شیئر کیا ہے۔ سیدہ وہاج فاطمہ جو شہر کے مولا علی علاقہ میں رہتی ہیں، نے شکاگو میں ان کی بیٹی کو درپیش مسائل پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ان کی دختر سیدہ لولو منہاج نے اعلیٰ تعلیم کے حصول کیلئے اگست2021 کو امریکہ کے شہر شکاگو کیلئے رخت سفر باندھا تھا۔

شکا گو پہنچنے کے بعد بھی بیٹی کا ان سے ہمیشہ ربط رہتا تھا مگر گزشتہ 2ماہ سے بیٹی اور ماں کا ربط نہیں ہو پایا۔

حالیہ دنوں حیدرآباد کے دو نوجوانوں کے ذریعہ مجھے یہ معلوم ہوا ہے کہ میری بیٹی ڈپریشن کا شکار ہے اور کسی نے ان کی چیزوں کا سرقہ کرلیا ہے۔ جس کے بعد وہ فاقہ کشی پر مجبور ہوگئی ہے۔

انہوں نے وزیر خارجہ کو تحریر کردہ مکتوب میں بتایا کہ امریکہ کے شہر شکاگو کی سڑکوں پر میری بیٹی کو دیکھا گیا۔ انڈین ایمبیسی ڈی سی واشنگٹن اور شکاگو کے انڈین قونصلیٹ سے انہوں نے درخواست کی وہ میری بیٹی کو واپس وطن لانے میں مدد کریں۔