دہلی

وزیراعظم مودی کی فلسطینی صدر سے بات چیت

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج فلسطین کے صدر محمود عباس سے ٹیلی فون پر بات کی اور غزہ کے الاحلی اسپتال پر حملے میں شہریوں کی موت پر تعزیت کرنے کے ساتھ ہی فلسطین کے لوگوں نے انسانی امداد بھیجنے کا سلسلہ جاری رکھنے کا یقین دلایا۔

نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے آج فلسطین کے صدر محمود عباس سے ٹیلی فون پر بات کی اور غزہ کے الاحلی اسپتال پر حملے میں شہریوں کی موت پر تعزیت کرنے کے ساتھ ہی فلسطین کے لوگوں نے انسانی امداد بھیجنے کا سلسلہ جاری رکھنے کا یقین دلایا۔

متعلقہ خبریں
مودی کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کا احتجاج
انڈیا اتحاد اگر بہن مایاوتی کو وزیر ِاعظم کا چہرہ بناکر پیش کرے تو یقینی طور پر زعفرانی پارٹی کا صفایہ ہوجائے گا
مودی کی تیسری میعاد کیلئے کرناٹک کی 102 سالہ خاتون کی پدیاترا (ویڈیو)
41 برسوں کے بعد کسی وزیراعظم کا دورہ عادل آباد
الکٹورل بانڈس سے متعلق سپریم کورٹ کا تاریخ ساز فیصلہ: شجاعت علی صوفی

وزیر اعظم مودی نے ایکس (سابق ٹویٹر) پر اپنی پوسٹ میں کہا، ”فلسطینی اتھارٹی کے صدر محمود عباس سے بات کی۔ غزہ کے الاحلی اسپتال میں شہریوں کی موت پر تعزیت کا اظہار کیا۔”ہم فلسطینی لوگوں کے لیے انسانی امداد بھیجنا جاری رکھیں گے۔“

مودی نے یہ بھی کہا، ”خطے میں دہشت گردی، تشدد اور بگڑتی ہوئی صورتحال پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا۔ اسرائیل فلسطین مسئلہ پر ہندوستان کے دیرینہ اصولی موقف کو دہرایا۔“

اس سے قبل وزارت خارجہ کی باقاعدہ بریفنگ میں وزارت کے ترجمان ارندم باغچی نے غزہ کے علاقے میں مکمل احترام اور بین الاقوامی انسانی قانون کی سختی سے پابندی کی بات کی۔

ترجمان نے اسرائیل حماس تنازعہ کے بارے میں تمام سوالات کے ایک سلسلے کا جواب میں کہا کہ وزیر اعظم مودی کے تبصروں کے ساتھ ساتھ وزارت خارجہ کے بیان میں ہم نے اسرائیل پر ہولناک دہشت گردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے اور ہمیں یقین ہے کہ بین الاقوامی برادری دہشت گردی کے خلاف اس کی تمام شکلوں اور مظاہر سے نمٹنے میں ایک ساتھ کھڑا ہونا چاہیے۔

ترجمان نے کہا کہ جہاں تک فلسطین کا تعلق ہے، ہم نے اسرائیل کے ساتھ امن کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر محفوظ اور تسلیم شدہ سرحدوں کے اندر رہنے والے ایک خودمختار، آزاد اور قابل عمل ریاست فلسطین کے قیام کے لیے براہ راست د وبارہ بات چیت شروع کرنے کی اپنی طویل مدتی مستقل پوزیشن کودہرایا ہے۔

مسٹر باغچی نے کہا، ”ہم نے جاری تنازعہ کی وجہ سے عام شہریوں کے جانی نقصان ہونے پر بھی اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ہمیں اس سے پیدا ہونے والی انسانی صورتحال پر بھی تشویش ہے۔ ہم بین الاقوامی انسانی قانون کے مکمل احترام اور سختی سے عمل کرنے پر زور دیں گے۔

فلسطین کے لیے انسانی امداد سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ترجمان نے کہا کہ ہندوستان اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (یو این آر ڈبلیو اے) میں اہم شراکت کے ذریعے فلسطین اور فلسطینی مہاجروں کی مدد کرتا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2002 سے 2023 کے درمیان یو این آر ڈبلیو اے کو کل 9.53 لاکھ امریکی ڈالر کی امداد دی گئی ہے۔ یو این آر ڈبلیو اے میں ہندوستان کا سالانہ تعاون 2018 میں 12.5 لاکھ امریکی ڈالر سے بڑھا کر50لاکھ امریکی ڈالر کردیا گیا ہے۔ ہندوستان نے اگلے دو مالی سال – 2023-24 اور 2024-25 کے لئے 50 لاکھ امریکی ڈالر کی سالانہ شراکت کا وعدہ کیا ہے۔