آندھراپردیشجرائم و حادثات

امریکی ریاست اوہیو میں گولی لگنے سے اے پی کا طالب علم ہلاک

آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والا ایک 24 سالہ شخص، جو ریاست ہائے متحدہ (یو ایس اے) میں ماسٹر ڈگری کی تعلیم حاصل کررہا تھا، ایک فیول اسٹیشن پر جہاں وہ کام کررہا تھا گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا۔

امراوتی: آندھرا پردیش سے تعلق رکھنے والا ایک 24 سالہ شخص، جو ریاست ہائے متحدہ (یو ایس اے) میں ماسٹر ڈگری کی تعلیم حاصل کررہا تھا، ایک فیول اسٹیشن پر جہاں وہ کام کررہا تھا گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا۔

متعلقہ خبریں
طالب علم کو زدوکوب کا واقعہ، ٹیچر کے خلاف مقدمہ درج
اسرائیل اور حماس کی لڑائی میں امریکہ کا فوج بھیجنے کا کوئی ارادہ نہیں: کملا ہیرس
امریکی اسٹوڈنٹ ویزاکی طلب میں زبردست اضافہ، تاحال 5 لاکھ درخواستوں کو قطعیت
اسکول کا چپراسی 4 سالہ طالبہ سے چھیڑچھاڑ پر گرفتار
وزیر فینانس نرملا سیتا رمن کی کل امریکہ روانگی

امریکی ریاست اوہیو کی پولیس کے مطابق مہلوک کی شناخت، ساویش ویرا کے طور پر کی گئی ہے۔ یہ واقعہ امریکی ریاست کے کولمبس ڈیویژن میں جمعرات کی شب پیش آیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ویرا اے پی کا رہنے والا تھا۔20 اپریل کو12:50بجے دن 1000بلاک آف وی بورڈ، ایس ٹی میں فائرنگ کی اطلاع ملنے پر کولمبس پولیس آفیسروں کو روانہ کیا گیا۔

جائے وقوع پہونچنے کے بعد پولیس نے ایک بالغ شخص کو زخمی پایا جس کی شناخت24سالہ سائش ویرا کے طور پر ہوئی جو گولی لگنے سے زخمی ہوا تھا۔ کولمبس فائر سرویس محکمہ کے ذمہ دار بھی آن پہنچے۔ انہوں نے زخمی کو ہاسپٹل منتقل کیا۔ زندگی بچانے کی مقدور بھر کوششوں کے باوجود ویرا چل بسا۔

1:27بجے شب اسے مردہ قرار دیا گیا۔ پولیس نے اعلامیہ میں یہ بات بتائی۔ پولیس نے بتایا کہ معاملہ کی تحقیقات جاری ہیں اور مہلوک کے قریبی رشتہ داروں کو مطلع کردیا گیا۔ روہت یالا منچلی جو ویرا کی لاش کو ہندوستان منتقل کرنے کیلئے آن لائن فنڈس اکھٹا کرنے کے پروگرام کی نگرانی کررہے ہیں، نے کہاکہ نوجوان پی جی کورس کررہا تھا۔

اسے ایچ آئی بی ویزا کیلئے منتخب کیا گیا تھا جبکہ اس کے گریجویشن کی تکمیل کیلئے صرف10 دن باقی رہ گئے تھے۔ وہ فیول اسٹیشن میں آئندہ چند ہفتوں میں کلرک کی نوکری چھوڑنے والا تھا۔ ویرا، اپنے خاندان کا پہلا فرد تھا جو امریکہ آیا۔ وہ بہت سی توقعات کے ساتھ امریکہ آیاتھا۔ وہ اپنے خاندان کی معاشی تنگدستی دور کرنا چاہتا تھا جبکہ اس کے والد، دوسال قبل چل بسے تھے۔