کھیل

لکھنؤ کے نوابوں نے دی پنجاب کو شکست

موہالی: کپتان کے ایل راہل کی قیادت والی لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) نے اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جمعہ کو پنجاب کے موہالی میں پنجاب سپر کنگز کے خلاف 56 رنز کی زبردست جیت درج کی۔

موہالی: کپتان کے ایل راہل کی قیادت والی لکھنؤ سپر جائنٹس (ایل ایس جی) نے اپنی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جمعہ کو پنجاب کے موہالی میں پنجاب سپر کنگز کے خلاف 56 رنز کی زبردست جیت درج کی۔

متعلقہ خبریں
مجھے اس سیزن میں صحیح مواقع نہیں ملے: عمران ملک
آئی پی ایل۔2023 کپتان بدلنا بعض ٹیموں کو راز نہیں آیا
ہاردیک پانڈیا نے راشد خان کے ساتھ سحری کی
کین ولیمسن آئی پی ایل 2023 سے باہر
آئی پی ایل 2023: گنگولی کے 5 پسندیدہ کھلاڑیوں میں عمران ملک بھی شامل

لکھنؤ کے بلے بازوں نے موہالی کے میدان میں پہلے رنوں کی بارش کی، بعد ازاں گیند بازوں نے جارحانہ بالنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے وکٹیں گرانے کا سلسلہ جاری رکھا، جس کے نتیجے میں نوابوں کی ٹیم نے پوائنٹس ٹیبل میں ایک بار پھر فخر کے ساتھ اپنی پوزیشن بہتر کرتے ہوئے دوسری پوزیشن حاصل کی۔

ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے ایل ایس جی نے پانچ وکٹوں پر 257 رنز بنائے، جو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کی تاریخ کا اب تک کا دوسرا بہترین اسکور ہے۔

رنز کے پہاڑ کے دباؤ میں آنے والے پنجاب کے شیر یکے بعد دیگرے اپنے وکٹ گنواتے رہے اور پوری ٹیم 19.5 اوورز میں 201 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئی۔ لکھنؤ نے کھیل کے ہر شعبے میں پنجاب سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

اس سے قبل کائل میئرز (54)، آیوش بدونی (43)، مارکس اسٹونیس (72) اور نکولس پورن (45) کی شاندار بلے بازی کی بدولت لکھنؤ سپر جائنٹس نے 257 رنز کا چیلنجنگ اسکور بنایا۔ بعد میں یش ٹھاکر (37 رن پر 4 وکٹ) اور نوین الحق (30 رن پر 3 وکٹ) کی مدد سے روی وشنوئی (41 رن پر 2 وکٹ) نے پنجاب کو اس کے گھر پر ہی شکست دی۔

اگرچہ اتھرو تاڈے (66) اور سکندر رضا (36) نے درمیانی اوورز میں رنز کی رفتار بڑھانے کی بھرپور کوشش کی، جب کہ بعد میں جیتیش شرما (24) اور سیم کرن (24) نے اسے برقرار رکھنے کی کوشش کی، لیکن لکھنؤ کے گیند بازوں نے ان کی مستحکم گیند بازی کو ناکام بنا دیا۔

اور بڑا ہدف اس کی امیدوں پر پانی پھیر گیا۔ اس جیت کے ساتھ ہی لکھنؤ کی ٹیم نے راجستھان کے بعد پوائنٹس ٹیبل میں ایک بار پھر دوسرے نمبر پر قبضہ کرلیا ہے، جس کا اگلا مقابلہ یکم مئی کو لکھنؤ میں وراٹ کی فوج رائل چیلنجرز بنگلور سے ہوگا۔

ٹاس ہارنے کے بعد پہلے بلے بازی کرتے ہوئے لکھنؤ نے شروع سے ہی جارحانہ انداز اپنایا۔ کپتان کے ایل راہل (12) اور میئرز نے 3.2 اوور میں 41 رنز جوڑے۔

راہل کے آؤٹ ہونے کے بعد بڈونی نے میئرز کے ساتھ مل کر اسکور بورڈ کو تیزی سے چلایا اور اننگز کے چھٹے اوور میں ہی اسکور کو 72 رنز تک پہنچا دیا۔

میئرز نے ربادا کے آؤٹ ہونے سے قبل اپنی نصف سنچری اننگز میں صرف 24 گیندوں پر سات چوکے اور دو چھکے لگائے۔ میئرز کے آؤٹ ہونے کے بعد کریز پر آنے والے اسٹوئنس نے رنز بنانے کی رفتار کو کم نہ ہونے دیا اور بڈونی کے ساتھ مل کر چوکوں اور چھکوں کی بارش جاری رکھی۔

دونوں بلے بازوں نے تقریباً 11 کے رن ریٹ سے 89 رنز جوڑے۔

لیونگ اسٹون کے ڈیپ اسکوائر لیگ پر کھڑے دیپک چاہر کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے بڈونی اپنے کام بخوبی انجام دے چکے تھے ۔ بڈونی کی آؤٹ ہونے کے بعد بھی پنجاب کی پریشانی کم نہیں ہوئی۔

نئے بلے باز نکولس پورن نے اسٹوئنس کے ساتھ مل کر اسکور بورڈ کو تیزی سے چلائے رکھا۔ اسٹوئنس کو کرن اور پورن کو ارشدیپ سنگھ نے آؤٹ کیا۔

اسٹونیس نے اپنی 72 رنز کی اننگز کے دوران چھ چوکے اور پانچ چھکے لگائے جبکہ پوران نے محض 19 گیندوں میں سات چوکے اور ایک چھکا لگایا۔

پنجاب کے اسٹار گیند باز ارشدیپ لکھنؤ کے بلے بازوں کے نشانے پر رہے جنہوں نے چار اوور کے اسپیل میں 54 رنز لوٹا کر صرف ایک وکٹ حاصل کیا۔

کیسیگو ربادا نے 54 رنز دے کر دو وکٹ حاصل کیے جبکہ سیم کرن اور لیونگسٹر نے ایک ایک وکٹ حاصل کیا۔

ذریعہ
یو این آئی