تلنگانہ

بی جے پی کے قول وفعل میں تضاد: کے ٹی آر

کے ٹی راماراؤ نے کہاکہ سرسلہ کے عوام نے تہیہ کرلیا ہے کہ کے سی آر کوہی تیسری میعاد کے لئے چیف منسٹربنائیں گے۔ بی جے پی گجرات سے چاہے کتنی ہی دولت کیوں نہ لائے تلنگانہ کے عوام کے جزبہ کوخرید نہیں سکتی۔

حیدرآباد: کارگزارصدربی آرایس وریاستی وزیر بلدی نظم ونسق کے ٹی راماراؤنے کہاکہ بی جے پی کے قول وفعال میں تضاد ہے۔بی جے پی قیادت کہتی کچھ ہے اور کرتی کچھ ہے۔ سرسلسلہ میں یس انتخابات میں کامیاب رہے۔

متعلقہ خبریں
بی آر ایس دور حکومت میں 600فون ٹیاپنگ معاملات کا انکشاف
عوامی نمائندوں کے تعاون کے بغیر ریاست کی ترقی ناممکن: کے ٹی راما راؤ
دہلی کی غلامی چاہئے یا کے سی آر کی ترقی، راے دہندوں کو فیصلہ کا مشورہ
کانگریس اقتدار کے 100 دنوں میں 180 کسانوں کی خود کشی
چند یوٹیوب چیانلس پر جھوٹ پھیلانے کا الزام، قانونی کارروائی کرنے کا انتباہ

 امیدواروں کے لئے منعقدہ تہنیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بنڈی سنجے کی جانب سے انتخابات کے دوران امیدواروں کی وفاداریوں کوخرید نے کیلئے پانچ کروڑ روپے لائے گئے تھے مگر جب ان کی کوشش ناکام ثابت ہوئی تو بی آر ایس کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

کے ٹی راماراؤ نے کہاکہ سرسلہ کے عوام نے تہیہ کرلیا ہے کہ کے سی آر کوہی تیسری میعاد کے لئے چیف منسٹربنائیں گے۔ بی جے پی گجرات سے چاہے کتنی ہی دولت کیوں نہ لائے تلنگانہ کے عوام کے جزبہ کوخرید نہیں سکتی۔ کے ٹی راما راؤ نے کہاکہ گزشتہ دنوں سرسلہ میں منعقد ہوئے یس انتخابات میں بی جے پی کے لئے صرف ٹریلرتھے۔

 اب 2023 کے اواخر میں اصل فلم دکھائی جائے گی جس طرح ہر فلم میں ولین کی درگت کی جاتی ہے بی جے پی کا انجام ویساہی ہوگا۔ تلنگانہ بی جے پی کو احمقوں کا ٹولہ قرار دیتے ہوئے کے ٹی راماراؤ نے کہاکہ اگر ان قائدین میں دم اور اخلاص ہے تو بی آر ایس سے زیادہ اچھے کام کردکھائیں۔

انہوں نے صدر بی جے پی بنڈی سنجے سے جاننا چاہا کہ مودی کس کیلئے بھگوان ہیں۔تمارے لئے یا گجرات کے عوام کیلئے ہے۔کے ٹی راما راؤ نے کہاکہ جس شخص نے پٹرول‘گیس‘ اشیاء خوردنوش کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ ہے جس نے کالے زرعی قوانین تدوین کرتے ہوئے کسانوں کوپریشانی کی نذر کردیاگیا ایسے شخص کو کوئی کس طرح خدا قرار دیاجاسکتا ہے۔

 ہینڈلوم صنعت پر ٹیکس عائد کرنے والا کس طرح قوم کا ہمدردہوسکتا ہے۔ بی جے پی کی جانب سے آرٹی سی شرح میں اضافہ پر ریاستی حکومت پرکی جارہی تنقیدوں کومسترد کرتے ہوئے کے ٹی راماراؤ نے کہاکہ مرکزی حکومت پٹرول اورڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کرئے گی اورہمارا ٹکٹ کی شرح میں اضافہ کرنا غلط ہے۔

 بی جے پی قائدین کو بتانا چاہئے کہ پھرآرٹی سی کوکس طرح چلایا جانا چاہئے۔انہوں نے مرکزی وزیر جی کشن ریڈی پرکورونا کے دوران عوام میں کرکرے کی پیاکٹس تقسیم کرنے کے الزام کا اعادہ کرتے ہوئے کہاکہ کشن ریڈی نے مرکز سے ریاست کیلئے فنڈس حاصل کرنے کیلئے کیاکیا کاخلاصہ کریں۔

 انہوں نے بی جے پی قائد ین پرگجرات کے قائدین کے چپل اٹھانے تک محدود ہونے کاالزام لگاتے ہوئے کہاکہ ریاست سے جتنی رقومات مرکز کو محصولات کی شکل میں جاری ہے اُس سے بہت کم فنڈس کی شکل میں حاصل ہورہی ہیں۔

 بی جے پی قائدین مرکز کوراضی کرتے ہوئے تلنگانہ کے لئے فنڈس حاصل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ اب عوام کوبی جے پی کی حقیقت معلوم ہوچکی ہے۔آئندہ انتخابات میں ریاست سے بی جے پی کا سفایاہوجانا یقینی ہوگیا ہے۔