شمالی بھارت

نریندر مودی کا کھیل زیادہ دن چلنے والا نہیں: ملیکارجن کھرگے

کانگریس صدر نے کہا کہ ہم او بی سی مردم شماری چاہتے ہیں۔ اس سے پتہ چل جائے گا کہ دیگر پسماندہ طبقات میں کتنے بے حد پسماندہ ہیں‘ کتنے ناخواندہ ہیں‘ کتنے معاشی پسماندہ ہیں۔

کوڑاترئی (چھتیس گڑھ): کانگریس صدر ملیکارجن کھرگے نے چہارشنبہ کے دن کہا کہ ان کی پارٹی چاہتی ہے کہ پسماندہ طبقات کی مردم شماری ہوجائے کیونکہ اس سے ان کے موقف کی درست تفصیلات سامنے آجائیں گی جن سے ان کی فلاح و بہبود میں مدد ملے گی۔

متعلقہ خبریں
کامیابی پر بی جے پی کا چیف منسٹر بی سی قائد ہوگا
کانگریس کی گھر گھر گارنٹی پہل کی شروعات
”بھارت میراپریوار۔ میری زندگی کھلی کتاب“:مودی
وزیر اعظم کے ہاتھوں اے پی میں این اے سی آئی این کے کیمپس کا افتتاح
اڈانی مسئلہ پر کانگریس سے وضاحت کامطالبہ، سرمایہ کاری کے دعوؤں پر شک و شبہات

 انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کو نشانہ ئ تنقید بنایا جنہوں نے کانگریس پر ملک میں پھوٹ ڈالنے کا الزام عائد کیا تھا۔ کانگریس صدر نے کہا کہ وزیراعظم کا ”یہ کھیل“ 2024 میں چلنے والا نہیں کیونکہ دیش کی جنتا جاگ چکی ہے۔

ضلع رائے گڑھ میں چھتیس گڑھ کی کانگریس حکومت کے ”بھروسہ کا سمیلن“ سے خطاب کرتے ہوئے کانگریس صدر نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر الزام عائد کیا کہ ان کی آئیڈیالوجی خواتین کے خلاف ہے۔

 انہوں نے کہا کہ بھگوا جماعت کو اگر عورتوں‘ پسماندہ طبقات اور غریبوں کی فلاح و بہبود کی پرواہ ہوتی تو وہ خواتین تحفظات قانون ابھی لاگو کردیتی۔ ملیکارجن کھرگے نے الزام عائد کیا کہ چاہے جن سنگھ ہو‘ بی جے پی یا آر ایس ایس ان سبھی کی آئیڈیالوجی ”مہیلا وروھی“(اینٹی ویمن) ہے۔

کانگریس صدر نے کہا کہ ہم او بی سی مردم شماری چاہتے ہیں۔ اس سے پتہ چل جائے گا کہ دیگر پسماندہ طبقات میں کتنے بے حد پسماندہ ہیں‘ کتنے ناخواندہ ہیں‘ کتنے معاشی پسماندہ ہیں۔

 مردم شماری کرادی جائے تو یہ ساری تفصیلات سامنے آجائیں گی اور ہم ان کے مفاد میں اقدامات کرپائیں گے۔ اس کے لئے ہمارا مطالبہ رہا ہے کہ پسماندہ طبقات اور غریبوں کی مردم شماری ہوجائے لیکن مودی صاحب کہتے ہیں کہ اپوزیشن ملک کو بانٹنا اور خواتین کے حقوق چھیننا چاہتی ہے۔

کانگریس صدر نے کہا کہ مودی جی عوام بیدار ہوچکے ہیں اور آپ کا کھیل زیادہ دن چلنے والا نہیں۔ ملیکارجن کھرگے نے وزیراعظم مودی کو جھوٹوں کا سردار بھی قراردیا۔ انہوں نے بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھگوا جماعت کی گارنٹی عوام کو ہراساں کرنا ہے جبکہ کانگریس کی گارنٹی روزگار پیدا کرنا اور کسانوں کے لئے امدادی قیمت بڑھانا ہے۔