رمضان

غسل کریں یا سحری کھائیں ؟

فقہاء نے لکھا ہے کہ حالتِ جنابت میں کھانے پینے میں کچھ حرج نہیں، البتہ بہتر ہے کہ کھانے پینے سے پہلے کلی کرلیں اور ہاتھ دھولیں۔

سوال:- اگر کسی شخص کو رات میں احتلام ہوگیا اور فجر کا وقت بھی قریب ہے ،اگر غسل کریں تو سحر نہیں کرسکتے، ایسی صورت میں کیا کرنا چاہئے؟ (کلیم الدین، نظام آباد)

متعلقہ خبریں
روزہ میں ماہواری شروع ہوجائے
بغیر کسی عذر کے لوگوں کے سامنے کھلے عام روزہ توڑنا گناہ کبیرہ: مفتی اعظم مصر
دو امام مل کر تراویح پڑھائیں ؟
روزہ میں کن باتوں سے پرہیز ضروری ہے ؟
جی او 3 سے خواتین کے حقوق سلب کرنے کی کوشش: کویتا

جواب:- ایسی صورت میں بہتر ہے کہ سحری کھالیں، پھر غسل کرلیں، تاکہ سحری کی سنت بھی ادا ہوجائے اور نماز فجر سے پہلے پاکی بھی حاصل ہوجائے،

فقہاء نے لکھا ہے کہ حالتِ جنابت میں کھانے پینے میں کچھ حرج نہیں، البتہ بہتر ہے کہ کھانے پینے سے پہلے کلی کرلیں اور ہاتھ دھولیں۔

’’وإن أراد أن یأکل أو یشرب فینبغی أی یتمضمض ویغسل یدیہ ثم یأکل و یشرب‘‘ (بدائع الصنائع: ۱؍۱۵۱)