سوشیل میڈیامہاراشٹرا

”غیرقانونی درگاہ“ کے انہدام کو مجلس کی حمایت‘ امتیاز جلیل نے اقدام کو میچ فکسنگ قرار دیا

ایم پی سید امتیاز جلیل نے غیرقانونی ”درگاہ“ کو منہدم کرنے بی ایم سی کی کارروائی کی بھرپور حمایت کی جو ماہیم کے قریب بحیرہ عرب میں تعمیر کی جارہی تھی۔

ممبئی: کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ریاستی صدر اور ایم پی سید امتیاز جلیل نے غیرقانونی ”درگاہ“ کو منہدم کرنے بی ایم سی کی کارروائی کی بھرپور حمایت کی جو ماہیم کے قریب بحیرہ عرب میں تعمیر کی جارہی تھی۔

متعلقہ خبریں
حیدرآباد میں پولیس کی جانب سے ہوٹلوں کو رات 11 بجے بند کروانے کی شکایت : احمد بلعلہ
مجلس کے رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل کا لوک سبھا انتخابات سے متعلق اہم فیصلہ
مجلس کو ختم کرنے کا الزام: اکبر الدین اویسی
مسلمانوں کا اتحاد بکھیرنے فسطائی طاقتیں سرگرم، چوکنا رہنے کی اپیل : اکبرالدین اویسی
ایم آئی ایم پر اظہر الدین کی تنقید

تاہم انہوں نے اس اقدام کے پس پردہ ارادہ کی ایمانداری پر سوال اٹھایا اور کہا کہ یہ مقدس ماہ صیام رمضان کے آغاز سے عین قبل حکمراں شیوسینا بی جے پی اور مہاراشٹرا کے درمیان ”سمجھوتہ“ نظر آتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈھانچہ غیر قانونی تھا اور اسے منہدم کردیا گیا تو ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن دیگر فرقوں کے ایسے سینکڑوں غیرمجاز ڈھانچوں کا کیا جو پوری ریاست میں تعمیر ہوتے رہتے ہیں؟

ان کے ساتھ بھی اسی انداز میں نمٹنا چاہیے۔“ آج ”درگاہ“ کے انہدام کے مسئلہ پر انہوں نے چیف منسٹر ایکناتھ شنڈے، ڈپٹی چیف منسٹر دیویندر پھڈنویس اور ان کی ”کٹھ پتلی“ ایم این ایس کے صدر راج ٹھاکرے پر رمضان کے موقع پر جذبات بھڑکانے کے لیے ساز باز کرنے کا الزام عائد کیا۔

انہوں نے تعجب کا اظہار کرتے ہوئے سوال کیا کہ اگر اس مختصر جزیرہ پر مبینہ ”مزار“ دو سالوں سے کھلے عام تعمیر ہورہا تھا تو ریاستی حکومت، بی ایم سی، پولیس اور منتخب نمائندے خاموش کیوں رہے، اسے روکنے کے لیے کچھ کیا کیوں نہیں؟ میرا احساس ہے کہ پھڈنویس نے اپنی گوڑی پڑوا ریالی میں راج سے اس مسئلہ کو اٹھانے کو کہا ہوگا تاکہ وہ اگلی صبح اسے منہدم کرواسکیں۔

اس طرح راج کا رتبہ ان کے حامیوں میں بلند ہوجائے گا، ساتھ ہی مسلم فرقہ میں سینا۔بی جے پی کی شبیہہ بھی خراب نہیں ہوگی۔“ انہوں نے ماہ رمضان سے عین قبل مساجد کے لاؤڈ اسپیکرس کا مسئلہ اٹھانے اور سال بھر خاموش رہنے اور مسلم فرقہ سے ایسے مسائل پر اپنا موقف واضح کرنے کے مطالبہ کے پس پردہ ”راج کے حقیقی مقاصد“ پر شبہات کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ مگر ان کی حیثیت کیا ہے؟ کیا وہ چیف منسٹر ہیں، ڈپٹی چیف منسٹر، وزیر، ایم پی، ایم ایل ہیں؟ کون ہیں وہ؟“ واضح رہے کہ راج ٹھاکرے کی جانب سے اپنے ڈرامائی ویڈیو میں ماہم سمندر کے قریب چھوٹے چٹانی ریتیلے جزیرہ پر ”مزار“ ابھرنے کو بے نقاب کرنے کے بمشکل12گھنٹے بعد بی ایم سی کا دستہ پولیس کے ہمراہ حرکت میں آگیا اور آج صبح اسے منہدم کردیا۔