جنوبی بھارت

اوڈیشہ ٹرین حادثہ: دوا خانوں میں زخمیوں کو شریک کروانے دوڑ دھوپ

اوڈیشہ میں بھیانک ٹرین حادثہ کے بعد بالا سور ڈسٹرکٹ ہاسپٹل اور سورو ہاسپٹل میں زخمیوں کو منتقل کیا جارہا ہے۔ یہ بات ڈاکٹر ایم مشرا نے بتائی، جو کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ میڈیکل آفیسر (اے ڈی ایم او) ہیں۔

بالا سور: اوڈیشہ میں بھیانک ٹرین حادثہ کے بعد بالا سور ڈسٹرکٹ ہاسپٹل اور سورو ہاسپٹل میں زخمیوں کو منتقل کیا جارہا ہے۔ یہ بات ڈاکٹر ایم مشرا نے بتائی، جو کہ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ میڈیکل آفیسر (اے ڈی ایم او) ہیں۔

متعلقہ خبریں
مہلوکین کی تعداد پر ممتا بنرجی اور وزیر ریلوے میں تکرار

انہوں نے مزید بتایا کہ اوڈیشہ میں ٹرین حادثہ کی وجہ سے کم از کم 261 افراد ہلاک اور 650 سے زائد زخمی ہوگئے۔ ڈاکٹر مشرا نے مزید بتایا کہ دوا خانوں میں زخمیوں کو لایا جارہا ہے۔ اس مقصد کے لیے زائد بستروں کا بھی انتظام کیا جارہا ہے، تاہم صورتِ حال کو پیش نظر رکھتے ہوئے کاریڈور میں بھی زخمیوں کو رکھا گیا ہے۔

انھوں نے مزید بتایا کہ میڈیکل اسٹاف کی جانب سے مریضوں کے لیے ممکنہ اقدامات کیے جارہے ہیں، تاکہ انہیں بعجلت ِ ممکنہ اور بروقت علاج کی سہولت فراہم کی جاسکے۔ تا حال 526 افراد کو بالاسور ڈسٹرکٹ ہاسپٹل میں شریک کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ مزید زخمیوں کو لایا جارہا ہے۔

ڈاکٹر ایم مشرا نے بتایا کہ ٹرین حادثہ میں اس قدر کثیر تعداد میں زخمیوں کو لائے جانے کی وجہ ہم کو صورتِ حال سے نمٹنے میں مشکلات پیش آرہی ہیں، تاہم، ہم دن رات اس مقصد کے لیے خدمات انجام دے رہے ہیں، تاکہ تمام زخمیوں کو ابتدائی طبّی امداد فراہم کی جاسکے۔

دوا خانوں میں جنگی سطح پر اقدامات کیے جارہے ہیں، تاکہ زخمیوں کو فوری طور پر ادویات کی فراہمی کی راہ فراہم ہوسکے۔ بنگلورو۔ ہوڑہ سوپر فاسٹ اکسپریس، شالیمار۔ چینائی سنٹرل کورا منڈل اکسپریس اور ایک مال گاڑی آپس میں ٹکرا گئیں، جس کی وجہ بتایا جاتا ہے کہ کم از کم 261 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ 64 مریضوں کو ایس سی بی میڈیکل کالج ہاسپٹل کٹک سے رجوع کیا گیا ہے۔

اب ہمارے پاس بستر پر 60 مریض ہیں، جب کہ دوسروں کو معمولی سرجری کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ہے۔ نوجوانوں کی ایک قابل لحاظ تعداد خون کا عطیہ دینے کے لیے سرگرم ہوگئی ہے۔ ہم نے تقریباً 500 یونٹ خون جمع کیا ہے۔ بالا سور ڈسٹرکٹ ہاسپٹل اور دوسرے دوا خانوں میں بھی خون کا عطیہ دینے کے لیے نوجوانوں کی قابل لحاظ تعداد پیشرفت کررہی ہے۔

2000 سے زائد افراد زخمیوں کی مدد کے لیے بالا سور میڈیکل کالج پر جمع ہوگئے، جن میں سے کئی افراد نے خون کا عطیہ دیا۔ یہ بات سرکاری عہدیداروں نے بتائی۔ دوا خانہ میں لاشوں کے ڈھیر دکھائی دے رہے ہیں، جن میں سے کئی لاشوں کی شناخت تا حال نہیں ہوسکی، کیوں کہ رشتہ دار ٹرین خدمات نہ ہونے کی وجہ سے پہنچنے سے قاصر ہیں۔

ٹرین حادثہ کی وجہ سے کئی ٹرینوں کو منسوخ کردیا گیا یا پھر تاخیر سے چلائی جارہی ہیں، جس کی وجہ سے رشتہ دار دوا خانوں کو آکر شناخت کرنے سے مجبور ہیں۔ جگدیب پاترا جنہیں ہاتھوں پر فریکچر آنے کی وجہ سے بالا سور ہاسپٹل میں شریک کیا گیا ہے، کہا کہ وہ چینائی کے لیے سفر کررہے تھے۔

مغربی بنگال اور دوسرے علاقوں کے افراد کی ایک بڑی تعداد بالا سور ہاسپٹل اور سورو ہاسپٹل آرہی ہے تاکہ اپنے گمشدہ رشتہ داروں اور دوستوں کا پتہ لگایا جاسکے۔ زخمیوں کو بالا سور، سورو، بھدرک، جئے پور ہاسپٹل کے علاوہ ایس سی بی میڈیکل کالج کٹک سے رجوع کیا گیا ہے۔ اے آئی آئی ایم ایس۔

بھوبنیشور سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹروں کو بالاسور اور کٹک اوڈیشہ روانہ کیا گیا ہے، تاکہ ٹرین حادثہ کے مقام پر راحت رسانی کے اقدامات میں اعانت کرسکیں۔ یہ بات مرکزی وزیر صحت ایم منڈاویہ نے آج یہاں بتائی۔ انھوں نے کہا کہ ہم ممکنہ طبّی امداد پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں، تاکہ زخمیوں کی زندگی بچائی جاسکے۔