دہلی

مسلم پرسنل لا بورڈ میں 4 خاتون کنوینرس

آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے صحافتی بیان میں کہا کہ سماجی اصلاح کے لئے شروع سے اصلاح معاشرہ کے نام سے مستقل ایک کمیٹی بنائی گئی۔

نئی دہلی: آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے جنرل سکریٹری مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اپنے صحافتی بیان میں کہا کہ سماجی اصلاح کے لئے شروع سے اصلاح معاشرہ کے نام سے مستقل ایک کمیٹی بنائی گئی اور بعد میں برسوں پہلے اس شعبہ میں خواتین کا شعبہ علیحدہ سے بنایا گیا جس سے کاموں کا دائرہ بھی بڑھا اور اس سے فائدہ بھی ہوا لیکن چند ماہ قبل شعبہ خواتین کو وسعت دینے اور فعال بنانے کی بنا پر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نے شعبہ خواتین کو موقوف کردیا تھا۔

متعلقہ خبریں
وسطی افریقہ کے ایک سرسبزو شاداب ملک زامبیا میں چند دن
مدارس اور خانقاہوں کے ذریعہ بورڈ کے پیغام کو عام لوگوں تک پہنچایا جائے گا: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی
ہند۔ امریکہ۔ سعودی۔ امارات، ریلوے معاملت کا اعلان متوقع
مین اسٹریم میڈیا کے لیے افرادسازی وقت کی اہم ضرورت : مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

گزشتہ 5 فروری کی مجلس عاملہ میں ارکان کے مشورہ سے طے پایا کہ شعبہ خواتین کو اس وسیع ملک میں کم از کم 4 حصوں میں تقسیم کردیا جائے اور اس تقسیم کا اختیار ارکان عاملہ نے اتفاق رائے سے صدر و جنرل سکریٹری کو دیا۔

چنانچہ ملک کو 4 حصوں میں تقسیم کرکے الگ الگ کنوینر مقرر کیا گیا ہے جس کے مطابق مغربی ہندوستان (راجستھان‘ گجرات‘ مہاراشٹر اورمدھیہ پردیش وغیرہ) کے لئے پروفیسر مونسہ بشریٰ عابدی‘ مشرقی ہندوستان (آسام‘ بنگال‘ بہار‘ جھارکھنڈ‘ اوڈیشہ ودیگر مشرقی ریاستوں)کے لئے عظمیٰ عالم‘ شمالی ہندوستان (دہلی‘ ہریانہ‘ پنجاب‘ اترپردیش‘ کشمیر‘ ہماچل پردیش‘ اتراکھنڈ وغیرہ) کے لئے عطیہ صدیقہ‘ جنوبی ہندوستان (ٹاملناڈو‘ کیرالا‘ کرناٹک‘ تلنگانہ‘ آندھراپردیش وغیرہ) کے لئے کے امۃ الوحید فاخرہ عتیق کو کنوینر مقرر کیا گیا ہے اور ان چاروں زونس کی نگرانی کے لئے جلیسہ سلطانہ یٰسین ایڈوکیٹ کو کل ہند کنوینر مقرر کیا گیا ہے نیز جنرل سکریٹری بورڈ نے ہر زون کی کنوینرکو ہدایت دی ہے کہ وہ اپنے زون کے تحت آنے والی ریاستوں کی خاتون ارکان نیز بورڈ سے ہم آہنگ سماجی خدمت گزار خواتین کو بھی مہم میں ضرور شامل کریں۔