حیدرآباد

بنجارہ ہلزکے انسپکٹر‘ایس آئی اورہوم گارڈرشوت لیتے ہوئے گرفتار

۔انسپکٹرنریندر اس پب کے مالک سے 3 ماہ کیلئے ساڑے4لاکھ روپے معمول دینے کا مطالبہ کررہے تھے لیکن پب کے منیجنگ پارٹنر نے 3لاکھ روپے یعنی ہرماہ ایک لاکھ روپے معمول دینے پر رضامندہوگئے ۔

حیدرآباد:اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں نے ایک ہی وقت بنجارہ ہلز پولیس اسٹیشن سے وابستہ انسپکٹر‘سب انسپکٹر اورہوم گارڈ کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔اس بات کا بھی انکشاف ہواکہ رشوت نہ دینے پرپب کے منیجنگ پارٹنر کے خلاف جھوٹے مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں ہراساں کیاجارہاتھا۔

متعلقہ خبریں
رشوت کی وصولی کا طریقہ کار تبدیل
جعلی جنرل انشورنس پالیسی کا ریاکٹ بے نقاب، 3 ملزمین گرفتار
پنجہ گٹہ کے معطل انسپکٹر گرفتار
ایس آئی رشوت قبول کرتے ہوئے گرفتار
چندرا بابو نائیڈو، کرپشن مقدمات کے جال میں پھنس گئے

 اس واقعہ سے پولیس ظلم کی دستان بیان ہورہی ہے۔ذرائع کے بموجب بنجارہ ہلز میں راک کلب اسکائی لاونج (پب) ہے۔انسپکٹرنریندر اس پب کے مالک سے 3 ماہ کیلئے ساڑے4لاکھ روپے معمول دینے کا مطالبہ کررہے تھے لیکن پب کے منیجنگ پارٹنر نے 3لاکھ روپے یعنی ہرماہ ایک لاکھ روپے معمول دینے پر رضامندہوگئے ۔

تاہم معمول دینے میں تاخیر ہورہی تھی کیونکہ وہ رقم کا بندوبست کرنے سے قاصر رہا۔ معمول کی وصولی کے لئے ہوم گارڈ سری ہری کومنیجنگ پارٹنر این راجیشورکے پیچھے لگادیا گیاتھا۔

 ہوم گارڈ سری ہری نے واٹس ایپ کال کرتے ہوئے راجیشورکوہراساں کررہا تھا۔30ستمبر اور یکم اکتوبرکی درمیانی شب سب انسپکٹر نوین ریڈی نے معمول کی عدم ادائیگی پر پب کے منیجنگ پارٹنر راجیشورکوپب سے پولیس اسٹیشن لے آیا اور راجیشور کے خلاف ایک جھوٹا مقدمہ درج کیاجس کی وجہ سے پب کے منیجنگ پارٹنر راجیشور مزید پریشان ہوگئے۔

اس دوران ہوم گارڈسری ہری بھی اپنے حصہ کے 10ہزار روپے کا بھی مطالبہ کررہاتھا۔پب کے منیجنگ پارٹنر اینٹی کرپشن بیورو کے عہدیداروں سے رجوع ہوئے اور پوری کہانی سنائی۔ راجیشور نے آج 3 لاکھ روپے دینے کا وعدہ کیا تھا۔ اے سی بی حکام نے جال بچھایا اور انسپکٹر نریندر‘سب انسپکٹر نوین ریڈی اورہوم گارڈسری ہری کو رشوت لیتے ہوئے رنگے ہاتھوں گرفتار کرلیا۔

پکڑے جانے کے بعد انسپکٹر نریندر نے خرابی صحت کابہانہ بناتے ہوئے ہاسپٹل منتقل ہوگیا جبکہ اطلاع یہ بھی ہے کہ انسپکٹر کے گھرپر اینٹی کرپشن بیوروکے عہدیدار وں نے دھاوا کیاہے۔ ان تینوں کے قبضہ سے رقم بھی برآمدکرلی گئی۔اے سی بی کے پریس نوٹ کے بموجب ابھی کیس زیر تحقیقات ہے۔