تلنگانہسوشیل میڈیا

تلنگانہ، اے پی کے مختلف مقامات پر این آئی اے کے دھاوے

ریاست میں نظام آباد پولیس کی جانب سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی) کے خلاف درج کیس کے سلسلہ میں نیشنل انوسٹی گیشن آف انڈیا (این آئی اے) نے اتوار کے روز تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے مختلف مقامات پر دھاوؤں کے بعد4افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

نئی دہلی: ریاست میں نظام آباد پولیس کی جانب سے پاپولر فرنٹ آف انڈیا(پی ایف آئی) کے خلاف درج کیس کے سلسلہ میں نیشنل انوسٹی گیشن آف انڈیا (این آئی اے) نے اتوار کے روز تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے مختلف مقامات پر دھاوؤں کے بعد4افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

مزید تحقیقات جاری ہیں۔ اسی لئے گرفتار شدگان کے ناموں کا انکشاف نہیں کیا گیاہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مرکزی ایجنسی نے ریاست تلنگانہ کے38 مقامات پر دھاوے کئے ان میں نظام آباد کے23، حیدرآبادکے 4، جگتیال کے 7، نرمل کے 2اور عادل آباد اور کریم نگر اضلاع کا ایک، ایک مقام شامل ہے جبکہ آندھرا پردیش کے دومقامات (کرنول اور نیلور) شامل ہیں۔

ان مقامات پر آج این آئی اے نے دھاوے کئے۔ یہ کیس، ضلع نظام آباد کے عبدالقادر اور دیگر26 افراد سے مربوط ہے۔ این آئی اے کے ایک عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملزمین، دہشت گرد سرگرمیوں کو انجام دینے کیلئے تربیتی کیمپ چلایا کرتے تھے اور یہ ملزمین، مذہب کی اساس پر مختلف گروپوں میں عداوت پیدا کرنے کی کوشش کررہے تھے۔

آج کے دھاوؤں کے دوران مجرمانہ دستاویزات کے بشمول ڈیجیٹل آلات، دستاویزات، دو آلات، اور 8,31500 روپے نقد کو ضبط کرلیا گیا۔ عہدیدار نے یہ بات بتائی۔ پی ٹی آئی کے مطابق پاپولرفرنٹ آف انڈیا کے ایک کیس کے تناظر میں این آئی اے نے اتوار کے روز آندھرا پردیش اور تلنگانہ کے 40سے زائد مقامات پر بیک وقت دھاوے کئے۔ دھاوؤں کے دوران پوچھ تاچھ کے سلسلہ میں 4افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

تلنگانہ کے38 اور اے پی کے 2مقامات پر دھاوے کئے گئے۔ نیشنل انوسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) کے ترجمان نے یہ بات بتائی۔ ابتداء میں 4جولائی کو نظام آباد میں پی ایف آئی کے خلاف کیس درج کیا گیا تھا اور ریاستی پولیس، اس کیس کی تحقیقات کررہی تھی اور پولیس نے 4ملزمین عبدالقادر، شیخ سعد اللہ، محمد عمران اور محمد عبدالمومن کو گرفتار کیا تھا۔ ضلع نظام آباد کے سب سے زیادہ23 مقامات پر دھاوے کئے گئے جبکہ جگتیال میں 7 مقامات پر دھاوے کئے گئے۔

ترجمان نے بتایا کہ مزید تحقیقات جاری ہیں۔ ذرائع کے مطابق پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی) کے خلاف بہت بڑی کارروائی کرتے ہوئے این آئی اے نے اتوار کے روز تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے مختلف مقامات پر دھاوے کئے ہیں۔ کرنول، نیلو، کڑپہ، گنٹور (اے پی)، نظام آباد، جگتیال، عادل آباد، حیدرآباد اور کریم نگر اضلاع میں مشتبہ افراد کے مکانات اور ان کے کاروباری اداروں پر یہ دھاوے کئے گئے۔

ذرائع نے بتایا کہ این آئی اے عہدیداروں نے کئی پی ایف آئی لیڈروں کے ایک درجن سے زائد مقامات پر دھاوے کئے۔ این آئی اے کی خصوصی ٹیمیں آج نظام آباد کے اے پی ایچ بی کالونی پہنچیں اور ایک رہائشی شاہد چاوش عرف شاہد کے مکان کی تلاشی لی اور انہیں سی آر پی کے دفعہ(A)41 کے تحت ایک نوٹس بھی دی ہے۔ بتایا جارہا ہے کہ ایجنسی، اسٹابلشمنٹ اور دہشت گردی کے ذرائع کا پتہ لگانے کے سلسلہ میں تحقیقات کررہی ہے۔این آئی اے حیدرآباد یونٹ نے 26 / اگست کو پی ایف آئی سے مربوط ایک کیس درج کیا تھا۔

این آئی اے کی ایف آئی آر میں آٹو نگر نظام آباد کے رہنے والے56سالہ ایک شخص عبدالقادر کے ساتھ دیگر 26 افراد کو ملزم بنایا گیا ہے۔ ان پرحکومت ہند کے خلاف جنگ چھیڑنے کی سازش کا الزام عائد کیا گیا۔ قبل ازیں نظام آباد پولیس نے عبدالقادر اور دیگر 26 افراد کے خلاف آئی پی سی کے مختلف دفعات اور انسداد غیر قانونی سرگرمیوں کے ایکٹ کے تحت ایک کیس درج کیا گیا تھا۔ نظام آباد پولیس نے تلاشی مہم کے دوران گھر سے پی ایف آئی کے نام کا ایک فیلکسی، بمبو کی لکڑیاں، وائٹ بورڈ، ایک پوڈیم، نوٹ بکس، ہینڈیکس، اور دیگر میٹریلس کو ضبط کرلیا تھا۔

پی ایف آئی، کراٹے کلاسس کے نام نوجوانوں کو جسمانی کسرت کی تربیت فراہم کرتی تھی اور یہ افراد، مخصوص طبقہ کے خلاف اشتعال انگیز تقاریر کیا کرتے تھے۔ مرکزی وزارت داخلہ نے اس کیس کو این آئی اے کے حوالہ کردیا۔2006 میں کیرالامیں پی ایف آئی کا قیام عمل میں لایا گیا۔

1992 میں بابری مسجد کی شہادت کے بعد تین مسلم تنظیموں کو آپس میں ضم کرتے ہوئے پاپولر فرنٹ آف انڈیا کا قیام عمل میں لایا گیا۔نمائندہ منصف عادل آباد کے مطابق عادل آباد کے محلہ شانتی نگر سے فیروز خان نامی ایک نوجوان کو این آئی اے حیدرآباد کی ٹیم نے آج صبح6 بجے حراست میں لے لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فیروز خان شہر نظام آباد کا متوطن بتایا گیا ہے جو گذشتہ دیڑھ ماہ سے عادل آباد میں کرایہ کے مکان میں مقیم تھا۔

بتایا جارہا ہے کہ فیروز خان کو پی ایف آئی (پاپولر فرنٹ آف انڈیا) سے تعلق ہونے پر شک کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا اور اس کے خلاف ون ٹاؤن پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ بعدازاں خان کو حیدرآباد لے جایا گیا ہے۔ نمائندہ منصف کے ون ٹاؤن پولیس اسٹیشن کے سی آئی سے ربط پیدا کرنے پر سرکل انسپکٹر نے بتایا کہ فیروز خان کی کوئی بھی تفصیلات ان کے پاس نہیں ہیں۔

این آئی اے کی ٹیم نے کاروائی کرتے ہوئے خان کو حیدرآباد لے گئی۔ واضح ہو کہ فیروز کے افراد خاندان کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔ نمائندہ منصف بھینسہ کے مطابق این آئی اے کی ایک ٹیم نے پی ایف آئی سے وابستگی کے ضمن میں بھینسہ کے مختلف مقامات محمد نگر، نئی آبادی، مدینہ کالونی میں آج صبح دھاوے کرتے ہوئے 2نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ ٹیم نے مکانات اور رشتہ داروں کے مکانات کی مکمل تلاشی لی۔

مکانات میں این آئی اے ٹیم کے ارکان داخل ہوجانے سے افراد خاندان میں خوف ودہشت کاماحول پیدا ہوگیا۔ جبکہ مقامی پولیس کی کثیر تعداد بھی ان کے ہمراہ موجود تھی۔ کئی گھنٹوں تک مکانات کی مکمل تلاشی لی گئی اور افراد خاندان سے پوچھ تاچھ کی گئی۔بتایا جاتا ہے کہ بھینسہ سے 2نوجوانوں کو پی ایف آئی سے وابستہ ہونے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا۔

جبکہ انسپکٹر این آئی اے برانچ حیدرآباد کے دو آفیسرس جن میں بی وی سیشی ریکھا اور آر رامیش کمار نے دھاؤں کی قیادت کی۔ بھینسہ کے 2نوجوانوں جن میں شاہد چاوش ولد احمد چاوش مدینہ کالونی اور محمد ایاز ولد محمد غلام دستگیر نئی آبادی بھینسہ کے خلاف پی ایف آئی سے وابستہ ہونے کے ضمن میں مقدمات درج کئے گئے۔ ان نوجوانوں کے افراد خاندان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کے بچے معصوم ہیں۔