مہاراشٹرا

’’مفتی سلمان ازہری کی گرفتاری اظہار آزادی پر قدغن‘‘

مفتی سلمان نے ملک میں پھیلائی جارہی نفرت کے خلاف اپنے تاثرات کا اظہار کیا تھا  یہ گرفتاری ایک خصوصی طبقے کی آواز پر قدغن لگانے جیسا ہے انہوں نے مفتی سلمان کی گرفتاری کے ردعمل میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔

پرتاپ گڑھ: پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے مفتی سلمان ازہری کی گرفتاری کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ آئینی دائرے میں رہ کر کسی مسلہ پر اپنی رائے کا اظہار کرنا ہیٹ اسپیچ کے دائرے میں نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں
فرقہ پرستوں کے عزائم کے خلاف قومی لائحہ عمل کی ضرورت: یونائیٹڈ مسلم فورم

جبکہ مفتی سلمان نے ملک میں پھیلائی جارہی نفرت کے خلاف اپنے تاثرات کا اظہار کیا تھا  یہ گرفتاری ایک خصوصی طبقے کی آواز پر قدغن لگانے جیسا ہے انہوں نے مفتی سلمان کی گرفتاری کے ردعمل میں مذکورہ تاثرات کا اظہار کیا۔

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ ملک کے حالات کسی سے مخفی نہیں ،شرپسند تنظمیں روزبروز مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانات دیتی رہتی ہیں ،ان پر کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جاتی ہے ،اگر کوئی اس نفرت کے خلاف آئینی دائرے میں رہ کر اپنے تاثرات کا اظہار کرتا ہے تو اس کے خلاف ایک منظم سازش کے تحت ایف آئی آر درج کرا دی جاتی ہے، یہ دوہرہ معیار کیوں؟

ملک میں اس وقت نفرت پھیلانے والوں کی ایک جماعت سرگرم ہے ،جس کے ذریعہ ملک میں نفرت پھیلا ، خوف کا ماحول بنا کر مسلمانوں کو ڈرانے کی کوشش کی جا رہی ۔

مفتی سلمان کا قصور صرف اتنا ہے کہ انہوں نے نفرت پھیلانے والوں پر اپنی رائے کا اظہار کیا تھا ،اور اس کے لئے انہیں ملزم قرار دے کر گرفتار کر لیا گیا ،جو آئین و جمہوریت کے خلاف ہے ۔

ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ گجرات پولیس کے ذریعہ مفتی سلمان کی گرفتاری غیر قانونی و غیر آئینی ہے ،ملک میں سبھی کو اظہار رائے کی آئینی آزادی ہے ۔ حکومت سے مطالبہ ہے کہ مفتی سلمان ازہری کے معاملے میں غیر جانبدارانہ تحقیقات کراکر انہیں رہا کیا جائے ۔