دہلی

سپریم کورٹ نوٹوں کی منسوخی کی درخواستوں پر 2 جنوری کو فیصلہ سنائے گی

جسٹس نذیر، جسٹس گوائی، جسٹس اے۔ایس بوپنا، جسٹس وی راما سبرامنیم اور جسٹس بی۔ وی ناگارتھنا کی آئینی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد 7دسمبر کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ 2016 کے نوٹ بندی کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی عرضیوں پر 2 جنوری کو اپنا فیصلہ سنائے گی۔ سپریم کورٹ کی ویب سائٹ کے مطابق جسٹس ایس عبدالنذیر کی صدارت والی پانچ رکنی آئینی بنچ کی طرف سے جسٹس بی۔ آر گوئی 2 جنوری 2023 (پیر) کو متفقہ فیصلہ سنائیں گے۔

جسٹس نذیر، جسٹس گوائی، جسٹس اے۔ایس بوپنا، جسٹس وی راما سبرامنیم اور جسٹس بی۔ وی ناگارتھنا کی آئینی بنچ نے متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد 7دسمبر کو اپنا فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا۔

عدالت عظمیٰ نے اپنا فیصلہ محفوظ رکھتے ہوئے مرکزی حکومت اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) سے کہا تھا کہ وہ 2016 میں 500 اور 1000 روپے کے نوٹوں کو منسوخ کرنے کے اس کے فیصلے سے متعلق ریکارڈ مہر بند کور میں اس کے سامنے پیش کریں۔