دہلی

2024 میں بی جے پی ہی جیتے گی، مودی طویل عرصہ تک وزیر اعظم رہیں گے: جئے شنکر

جئے شنکر نے کہا کہ دنیا بھی دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان میں جمہوریت نہیں ہے تو الیکشن کیسے ہو رہے ہیں اور کوئی پارٹی الیکشن جیت رہی ہے اور کوئی ہار رہی ہے۔ اگر یہاں جمہوریت نہ ہوتی تو ایک ہی جماعت ہوتی، وہ الیکشن جیت جاتی۔

نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے دورہ امریکہ کے دوران ان کے تبصروں پر تنقید کرتے ہوئے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) ہی 2024 کے عام انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گی اور مسٹر نریندر مودی ابھی طویل عرصے تک ملک کے وزیراعظم رہیں گے۔

متعلقہ خبریں
پٹنہ میں اپوزیشن اتحاد کا شاندار مظاہرہ
بی جے پی میں دستور بدلنے کی ہمت نہیں: ر اہول گاندھی
ہم ہربار وہی غلطی دہراتے ہیں:گواسکر
الیکٹورل بانڈس اسکیم، جبری وصولی ریاکٹ: راہول گاندھی (ویڈیو)
دہشت گردی سے نمٹنے ورکنگ گروپ قائم ہوگا

ڈاکٹر جے شنکرنے یہاں جواہر لال نہرو بھون میں وزیر مملکت برائے امور خارجہ وی مرلیدھرن، راجکمار رنجن سنگھ اور محترمہ میناکشی لیکھی کے ساتھ مرکز میں وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کے نو سال مکمل ہونے کے موقع پر ایک پریس کانفرنس میں گاندھی کے امریکہ میں کئے گئے تبصرے کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا کہ گاندھی کی عادت ہے کہ ملک کی تنقید باہر جاکر کرتے ہیں۔ ہماری سیاست پر تبصرہ کرتے ہیں کہ یہاں جمہوریت نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ دنیا بھی دیکھ رہی ہے کہ ہندوستان میں جمہوریت نہیں ہے تو الیکشن کیسے ہو رہے ہیں اور کوئی پارٹی الیکشن جیت رہی ہے اور کوئی ہار رہی ہے۔ اگر یہاں جمہوریت نہ ہوتی تو ایک ہی جماعت ہوتی، وہ الیکشن جیت جاتی۔

 انہوں نے کہا کہ مسٹر گاندھی جس طرح کا ‘بیانیہ’ بنانے کی کوشش کرتے ہیں، اگر یہ ملک میں کام نہیں کرتا ہے، تو وہ اسے باہر لے جاتے ہیں اور سوچتے ہیں کہ اگر یہ باہر کام کرے گا، تو یہ اندر بھی کام کرے گا۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمیں اس بات پر کوئی اعتراض نہیں کہ وہ ملک میں کہیں بھی جائیں اور کچھ بھی کہیں۔ لیکن ملک کی سیاست کو باہر نہیں لے جانا چاہیے۔

ایک اور سوال کے جواب میں، ڈاکٹر جے شنکر نے کہا، "2024 کا نتیجہ تووہی ہوگا جو ہم جانتے ہیں۔ ….وزیراعظم نریندر مودی طویل ابھی عرصے تک وزیراعظم رہنے والے ہیں۔

چین کے حوالے سے گاندھی کے بیانات کے بارے میں ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پینگونگ تسو جھیل میں چینی فوج کی طرف سے پل کی تعمیر پر ہنگامہ کیاگیا، لیکن یہ پل اس حصے پر بنایا گیا ہے جس پر چین نے 1962 میں قبضہ کرلیا تھا۔ اروناچل پردیش میں جس چینی گاؤں کے بارے میں شورکیاگیا، اس پر چین نے 1959 میں قبضہ کر لیا تھا۔