گیان واپی کیس، الٰہ آباد ہائی کورٹ کے جج کے حکم میں مداخلت کرنے سے سپریم کورٹ کا انکار
بہرحال سپریم کورٹ ان کی اس دلیل سے متاثر نہیں ہوا اور احمدی کی توجہ چیف جسٹس دیواکر کے حکم کے بعض پیراگرفس کی طرف مبذول کرائی جس میں انھوں نے واحد رکنی بنچ سے کیس واپس لینے کی وجوہات بیان کی ہیں۔بہرحال سپریم کورٹ ان کی اس دلیل سے متاثر نہیں ہوا اور احمدی کی توجہ چیف جسٹس دیواکر کے حکم کے بعض پیراگرفس کی طرف مبذول کرائی جس میں انھوں نے واحد رکنی بنچ سے کیس واپس لینے کی وجوہات بیان کی ہیں۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے آج الٰہ آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس پریتنکر دیواکر کے حکم کے خلاف ایک اپیل کو قبول کرنے سے انکار کردیا۔ انجمن انتظامیہ مسجد نے چیف جسٹس دیواکر کے حکم کے خلاف خصوصی درخواست داخل کی تھی۔
سینئر ایڈوکیٹ حذیفہ احمدی نے بتایا کہ جسٹس پرکاش پاڑیا کی واحد رکنی بنچ سے کیس واپس لینا سارے عمل کا استحصال ہے۔ احمدی نے کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ مسجد انتظامی کمیٹی ہائی کورٹ کے کسی بھی بنچ کے سامنے کیس لڑنے کی پابند ہے، تاہم جسٹس پاڑیا، 2021ء سے اس کیس کی سماعت کررہے تھے۔
دراصل یہ کیس فیصلہ کے لیے محفوظ کردیا گیا تھا۔ بہرحال سپریم کورٹ ان کی اس دلیل سے متاثر نہیں ہوا اور احمدی کی توجہ چیف جسٹس دیواکر کے حکم کے بعض پیراگرفس کی طرف مبذول کرائی جس میں انھوں نے واحد رکنی بنچ سے کیس واپس لینے کی وجوہات بیان کی ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہم سی جے آئی دیواکر کے اختیارات میں مداخلت نہیں کریں گے۔