دہلی

سسوڈیا کی ضمانت کی درخواست پرسپریم کورٹ نے ای ڈی، سی بی آئی کو نوٹس بھیجا

جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس اجل بھوئیاں نے متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد دونوں مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعہ کو سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) اور انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کو دہلی کے سابق نائب وزیر اعلیٰ کی عبوری ضمانت کی درخواست پر، جو تقریباً چھ مہینوں سے شراب پالیسی میں بے ضابطگیوں کے الزام میں تہاڑ جیل میں عدالتی حراست میں ہیں، انہیں 28 جولائی یعنی اگلی سماعت کی تاریخ تک اپنا جواب داخل کرنے کی ہدایت دی۔

متعلقہ خبریں
ری نیمنگ کمیشن قائم کرنے کی درخواست سپریم کورٹ میں خارج
کجریوال کو ای ڈی کا 5 واں سمن جاری
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ
الیکشن کمشنرس کے تقرر پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار
مولانا کلیم صدیقی پر کیس کی سماعت میں تاخیر کا الزام

جسٹس سنجیو کھنہ، جسٹس بیلا ایم ترویدی اور جسٹس اجل بھوئیاں نے متعلقہ فریقین کے دلائل سننے کے بعد دونوں مرکزی تفتیشی ایجنسیوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے جواب طلب کیا۔

جسٹس کھنہ کی سربراہی والی بنچ ابتدائی طور پر اس معاملے کو 21 اگست کو مزید سماعت کے لیے ملتوی کرنا چاہتی تھی، لیکن سسودیا کی طرف سے پیش ہونے والے سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے عرضی گزار کی اہلیہ کی بیماری کا حوالہ دیتے ہوئے جلد سماعت کی استدعا کی۔ اس کے بعد بنچ نے اگلی سماعت کی تاریخ 28 جولائی مقرر کی۔

عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر سسودیا کو سی بی آئی نے 26 فروری 2023 کو انسداد بدعنوانی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا تھا۔ اس کے بعد انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے طویل پوچھ گچھ کے بعد منی لانڈرنگ کے الزام میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔

سیسودیا نے دونوں معاملوں میں مختلف تاریخوں پر ٹرائل کورٹ کی طرف سے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد دہلی ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، جہاں انہیں مایوسی ہوئی تھی۔

سسودیا نے عبوری ضمانت نہ دینے کے ہائی کورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں خصوصی رخصت کی عرضی داخل کرکے چیلنج کیا۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیرقیادت بنچ نے 10 جولائی کو سسودیا کی عرضی کی جلد سماعت کی اجازت دی تھی اور اسے 14 جولائی کو معاملہ درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔

خصوصی ذکر کے دوران سینئر وکیل ابھیشیک منو سنگھوی نے بنچ کے سامنے استدعا کی کہ سسودیا کی اہلیہ کی طبیعت ناساز ہے اور انہوں نے ان کی درخواست کی جلد سماعت کی درخواست کی، جسے قبول کر لیا گیا۔

سابق نائب وزیر اعلیٰ سسودیا نے 6 جولائی کو سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا جب ہائی کورٹ نے سی بی آئی اور ای ڈی کی طرف سے درج ایف آئی آر کے سلسلے میں ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔