سیاستمضامین

تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشنترقی‘کامیابی اور مستقبل کے منصوبے

سید قدیر

تلنگانہ اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کا قیام 3جون 2015کو آندھراپردیش تنظیم جدید قانون 2014کی روشنی میں ایک الگ کارپوریشن کے طور پر عمل میں آیا تھا۔ کارپوریشن چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی سرپرستی‘صدرنشین باجی ریڈی گوردھن کی نگرانی اور مینجنگ ڈائرکٹر وی سی سجنارآئی پی ایس کے زیر انتظام ترقی کی سمت گامزن ہے۔ جب سے وی سی سجنار نے کارپوریشن کی ذمہ داری سنبھالی ہے‘کئی ایک اصلاحات کے ذریعہ سے اس کو ایک منافع بخش ادارے میں تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ کارپوریشن 11ریجن‘99ڈپوز اور 364بس اسٹیشنوں پر مشتمل ہے جس کے تحت 9106بسیں چلائی جاتی ہیں ان میں آر ٹی سی کی 6475اور کرایہ کی 2631بسیں شامل ہیں۔ یومیہ 3021روٹس پر 31.82لاکھ کیلو میٹرس کا احاطہ کیا جاتا ہے۔ یومیہ 45لاکھ مسافرین اور طلباء اپنی سفری ضروریات کے لئے آر ٹی سی کی بسوں کا استعمال کرتے ہیں۔ان کے لئے خدمات انجام دینے والے آر ٹی سی کے ملازمین کی جملہ تعداد44,648ہے۔
سال2022 تلنگانہ آر ٹی سی کے لئے ایک بہترین سال رہا جس کے دوران کارپوریشن نے ترقی کے لئے متعد اقدامات کئے۔کارپوریشن نے ہنسا ایکویٹی پارٹنرس پرائیویٹ لیمیٹڈ کی مدد سے حکمت عملی پر مبنی منصوبہ (ایس ڈی پی) پر عمل شروع کیا ہے۔ان اقدامات کے نتیجہ میں کارپوریشن کی آمدنی 2020میں 2478.53کروڑ روپئے سے بڑھ کر 2022میں 5879.25کروڑ روپئے تک پہونچ گئی۔ اسی طرح کارپوریشن کا نقصان 2020میں 2557.30کروڑ روپئے سے گھٹ کر 650.57کروڑ روپئے ہوگیا ہے۔سال 2022کے دوران آمدنی میں 77.56فیصد کا اضافہ درج کیا گیا۔ 2022میں کارپوریشن کی بسوں کو 115.85کروڑ کیلو میٹرس چلایا گیا جبکہ 2021میں 99.96کروڑ کیلو میٹرس چلایا گیا تھا۔ بسوں میں مسافروں کے بیٹھنے کے تناسب میں 4.40فیصد کا اضافہ درج کیا گیا ہے۔ 2019میں جب آرٹی سی کے کرایوں پر نظر ثانی کی گئی تھی اس وقت ڈیزل کی قیمت 68.39روپئے فی لیٹر تھی۔ جون 2022میں یہ 97.65روپئے ہوگئی اور اب یہ 97.14روپئے ہے۔ ڈیزل کی اضافی قیمتوں کی وجہ سے ہونے والے نقصان کو کم کرنے کے لئے آر ٹی سی نے اپریل2022سے ڈیزل سیس عائد کرنا شروع کیا جس کو مسافرین نے قبول کرلیا ہے۔ کارپوریشن نے فروری2022میں میڈارم جاترا کے لئے 2793خصوصی بسیں چلائیں اور 11لاکھ مسافروں کو منتقل کیا۔ کارپوریشن اپنی آمدنی میں اضافہ کے لئے مسلسل کوشش کررہی ہے۔ دسہرہ تہوار کے موقع پر چلائی گئی خصوصی بسوں سے کارپوریشن کو 50.04کروڑ روپئے کی زاید آمدنی ہوئی ہے۔ ان خصوصی بسوں سے 16.65لاکھ مسافرین نے سفر کیا تھا۔ عوام سے رابطہ کا پروگرام ’’پرجا وداکو آر ٹی سی‘‘ستمبر2022میں شروع کیا گیا جس کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آرہے ہیں۔ اس مہم کے تحت آر ٹی سی ملازمین دیہاتوں اور کالونیوں میں جاکر عوام سے ان کی سفری ضروریات کے بارے میں معلومات حاصل کررہے ہیں۔ شہر میںآرڈینری بس پاس رکھنے والے طلباء کو میٹرو بسوں میں سفر کرنے کی سہولت دینے کے لئے اضافی ٹکٹ کی رقم کو 20سے گھٹا کر10روپئے کردیا گیا ہے۔ اس سے کامینیشن ٹکٹس کی فروخت میں یومیہ 10ہزار کا اضافہ ہوا ہے۔ آر ٹی سی کی آمدنی میں اضافہ کے لئے خاص موقعوں یا سیاحت کے لئے بس بکنگ کی سہولت دی جارہی ہے۔ اڈوانسڈ ٹکٹ بکنگ کی مدت کو موجودہ30دن سے بڑھا کر60دن کردیا گیا ہے۔ مسافروں کی تعداد میں اضافہ کے لئے کوشش کرنے والے کنڈکٹرس‘ڈرائیورس کے لئے ترغیبات میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔
تلنگانہ آر ٹی سی نئے سال میں مسافروں کی سہولت کے لئے اور بھی اقدامات کررہی ہے۔ عنقرب بس کاؤنٹرس پر میں کیو آر کوڈ کے ذریعہ ادائیگی کی سہولت دی جارہی ہے۔ 928ٹکٹ جاری کرنے والح عصری مشینوں کو متعارف کروایا گیا ہے جن کو او پی آر ایس سے جوڑا گیا ہے‘اس سے ٹکٹ جاری کرنے کا درست وقت درج ہوگا۔ ان مشینوں کو کریڈٹ‘ڈیبیٹ کارڈس کے ذریعہ ادائیگی کے قابل بنایا جائے گا۔ فی الفور 140بسوں میںوی ٹی پی آئی ایس پر عمل کیا جارہا ہے‘جلد ہی 4030بسوں میں انھیں متعارف کروایا جائے گا۔ مسافراس کی مدد سے بس کے مقام کا پتہ چلاسکیں گے۔ آر ٹی سی بس کے مقام کا پتہ چلانے کے لئے ایک اینڈرائیڈ ایپ بھی متعارف کروایا گیا ہے۔ایم جی بی ایس میں ٹائلٹس کی سہولتوں کو مسافرین کے لئے مفت کیا گیا ہے۔ مسافرین کی شکایتوں کو قبول کرنے کے لئے سوشل میڈیا پلیٹ فارمس سے استعفادہ کیا جارہا ہے۔ اس کے علاوہ چوبیس گھنٹے شکایتی سیل بھی کارکرد ہے۔
آر ٹی سی اپنے ملازمین کی فلاح اور بہبود کے لئے بھی اقدامات کررہی ہے۔ خدمات کے دوران فوت ہونے والے16 ملازمین کے افراد خاندان کوشرمک اور ڈرائیو کے طور پر ملازمت فراہم کی گئی ہے۔ اسی طرح 232افراد کو آر ٹی سی کانسٹبلس کے طور پر بھرتی کیا گیا ہے۔ خصوصی پروگرام کے تحت ملازمین کو جدید ٹکنالوجی اور چیالنجس سے واقف کروانے کے لئے تمام ڈپوز پر ایک پروگرام منعقد کیا گیا جس میں دو دن میں 50ہزار ملازمین کو تربیت فراہم کی گئی۔ تارناکہ پر 200بستروں کا ایک ہاسپٹل فراہم کیا جارہا ہے جہاں 10بستروں پر مشتمل ایک آئی سی یو بھی رہے گا۔ نومبر2022میں گرانڈ ہیلت چیالنج شروع کیا گیا۔ جس کے تحت ملازمین کے لئے طبی کیمپس منعقد کئے گئے۔ جملہ46340ملازمین اور ڈرائیورس کے معائنے کئے گئے۔ تارناکہ ہاسپٹل میں 50نشستوں کے ساتھ بی ایس سی نرسنگ کورس شروع کیا گیا ہے۔ورنگل اور حکیم پیٹ میں دو آئی ٹی آئی کالجس چلائے جارہے ہیں۔ آر ٹی سی کی خدمات کو کارپوریٹ طرز پر لے جانے کے لئے مختلف ملازمین کو تربیت دی جارہی ہے۔ ملازمین کی تنخواہوں کو بینک کھاتوں سے مربوط کیا گیا ہے۔اب تنخواہیں راست ان کے یونین بینک کے کھاتے میں جمع کی جاتی ہیں۔ 2022میں 600ملازمین اور عہدیداروں کو ان کی بہترین خدمات پر تہنیت پیش کی گئی۔
آر ٹی سی نے اپنی آمدنی میں اضافہ کے لئے کارگو خدمات شروع کی تھی۔ 2020میں چیف منسٹر کے سی آر کے مشورہ پر شروع کی گئی ان خدمات کے تحت اب تک 117کارگو اور پارسل سنٹرس قائم کئے گئے ہیں۔ 443خانگی ایجنٹس کا تقرر کیا گیا ہے۔ 193کارگو ٹرانسپورٹ گاڑیاں چلائی جارہی ہیں۔ کارگو اور پارسل سرویس سے آر ٹی سی کو 2020میں 22.86کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی تھی۔ 2021میں اس سے 61.17کروڑ روپئے اور2022میں 86.10کروڑ روپئے کی آمدنی ہوئی ہے۔
کارپوریشن کی جانب سے مسافرین کے لئے 2025تک مرحلہ وار 3360الکٹرک بسیں متعارف کروانے کی تجویز ہے۔بس پاسس اور ٹکٹس کی اجرائی کو اسمارٹ بنایا جارہا ہے۔
۰۰۰٭٭٭۰۰۰