دہلی

درختوں کی کٹائی پر قبائلیوں کو ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کی اجازت: سپریم کورٹ

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے آرے جنگل میں مقیم ہونے کا دعویٰ کرنے والے کچھ قبائلیوں کی وکیل اندرا جئے سنگھ کے دلائل کا نوٹ لیا اور انہیں اس مسئلہ پر بمبئی ہائی کورٹ میں زیرالتواء پٹیشن میں مداخلت کرنے کو کہا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جنگل میں مقیم کچھ قبائلیوں کو میٹرو ریل پروجیکٹ کے لیے ممبئی کے آرے جنگل میں درختوں کی کٹائی سے متعلق شکایات لے کر بمبئی ہائی کورٹ سے رجوع ہونے کی اجازت دے دی۔ ان کی اراضی پر پروجیکٹ کے لیے کئی درخت کاٹے جارہے ہیں۔

متعلقہ خبریں
سائی بابا کی رہائی کے خلاف حکومت مہاراشٹرا کی اپیل مسترد
صدر جمہوریہ کے خلاف حکومت ِ کیرالا کا سپریم کورٹ میں مقدمہ
الیکشن کمشنرس کے تقرر پر روک لگانے سے سپریم کورٹ کا انکار
مولانا کلیم صدیقی پر کیس کی سماعت میں تاخیر کا الزام
تین طلاق قانون کے جواز کو چالینج، سپریم کورٹ میں تازہ درخواست

چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس پی ایس نرسمہا کی بنچ نے آرے جنگل میں مقیم ہونے کا دعویٰ کرنے والے کچھ قبائلیوں کی وکیل اندرا جئے سنگھ کے دلائل کا نوٹ لیا اور انہیں اس مسئلہ پر بمبئی ہائی کورٹ میں زیرالتواء پٹیشن میں مداخلت کرنے کو کہا۔

 سینئر وکیل نے کہا کہ ہم مداخلت کے خواہاں ہیں۔ میں قبائلیوں اور دیگر کی طرف پیش ہورہی ہوں جو درختوں کی کٹائی کی صورت میں بے دخل ہوجائیں گے۔ ہماری اراضی پر49درخت ہیں۔“بنچ نے کہا کہ ہائی کورٹ میں پہلے سے پٹیشن ہے اور وہ اپنے حق کی بات وہاں کرسکتے ہیں۔

 واضح رہے کہ 17/ اپریل کو سپریم کورٹ نے اپنے سابقہ احکام پر جُل دینے کی کوشش کے لیے ممبئی میٹرو کی کڑی سرزنش کی تھی۔عدالت نے صرف 84 درخت کاٹنے کی اجازت دی تھی جبکہ ممبئی میٹرو نے زائد درختوں کی کٹائی کی جس پر عدالت نے اسے 10لاکھ روپئے جرمانہ ادا کرنے کی ہدایت دی تھی۔