حیدرآباد

وزیراعظم صرف پجاریوں کو پارلیمنٹ میں کیوں لے گئے: اسداویسی

اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح پر وزیراعظم نریندرمودی کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہاکہ وہ صرف ہندوپجاریوں کو عمارت کے اندر لے گئے اورالزام عائد کیاکہ یہ تقریب دہلی کے سلطان کی تاجپوشی کی تقریب معلوم ہورہی تھی۔

حیدرآباد: اے آئی ایم آئی ایم کے صدر اسدالدین اویسی نے پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے افتتاح پر وزیراعظم نریندرمودی کو نشانہ تنقید بناتے ہوئے کہاکہ وہ صرف ہندوپجاریوں کو عمارت کے اندر لے گئے اورالزام عائد کیاکہ یہ تقریب دہلی کے سلطان کی تاجپوشی کی تقریب معلوم ہورہی تھی۔

تلنگانہ کے عادل آباد ٹاؤن میں اتوار کے روزایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اویسی نے جاننا چاہاکہ آخر وزیراعظم دیگرمذاہب کے رہنماؤں کوپارلیمنٹ کے افتتاح کے بعداپنے ساتھ اندرکیوں نہیں لے گئے۔

انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح ہواہے، میں نے ٹی وی پردیکھا۔ وزیراعظم پارلیمنٹ کے اندرجارہے تھے اور18تا20 ہندوپجاری ان کے پیچھے منترپڑھتے جارہے تھے۔ وزیراعظم اپنے ساتھ عیسائی پادری، مسلم مولانا اوردیگرمذاہب کے رہنماؤں کواپنے ساتھ اندر کیوں نہیں لے گئے۔

انہوں نے کہاوزیراعظم ہندوستان صرف ایک مذہب پر نہیں چلتا۔ ہندوستان ہر مذہب پر چلتاہے۔ یہ امرقابل تاسف ہے کہ وزیراعظم صرف ایک مذہب کے رہنماؤں کو نئی لوک سبھاکے اندر لے گئے۔ میری خواہش تھی کہ آپ اتنے فراخدل ہوتے کہ عیسائیوں، سکھوں،مسلمانوں اورجین برادری کے مذہبی رہنماؤں کوبھی اندرلے جاتے۔

اویسی نے کہایہ پارلیمنٹ کی نئی عمارت کا افتتاح نہیں بلکہ دہلی کے سلطان کی تاجپوشی معلوم ہورہی تھی۔کیایہی ہندوستان کا سیکولر ازم ہے۔ وزیراعظم کوایسا نہیں کرنا چاہئے تھا۔ جناب مودی آپ ہندوؤں، مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، قبائیلیوں اور 130کروڑ افراد کے وزیراعظم ہیں۔ آپ کسی ایک مذہب کے وزیراعظم نہیں ہیں۔