حیدرآباد

مرکز کی اسکیمات کے نام تبدیل، کے سی آر پر نرملا سیتارمن کی تنقید

نرملا سیتا رامن نے کہاکہ ٹی آر ایس حکومت نے کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر ی لاگت کو30,500 کروڑ سے بڑھا کر1.20لاکھ کروڑ روپے کردیا۔ مگر پراجکٹ کی تعمیر میں اراضیات سے محروم ہوئے کسانوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا۔

حیدرآباد: مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتا رمن نے ترقیاتی پراجکٹس کے نام پر کسانوں سے اراضیات کے حصول پر گہرے خدشات کا اظہار کیا۔ آج کاماریڈی میں جہاں بی جے پی کے پارلیمنٹ پراواس یوجنا کے تحت دورہ کررہی ہیں، نرملا سیتا رمن نے کہا کہ کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر میں بڑے پیمانے پر بے قاعدگیاں کی گئی اور ٹی آرایس حکومت نے من مانی انداز میں پراجکٹ کے تخمینہ میں اضافہ کیا۔

 ٹی آر ایس حکومت نے کالیشورم پراجکٹ کی تعمیر ی لاگت کو30,500 کروڑ سے بڑھا کر1.20لاکھ کروڑ روپے کردیا۔ مگر پراجکٹ کی تعمیر میں اراضیات سے محروم ہوئے کسانوں کے ساتھ انصاف نہیں کیا گیا۔ انہوں نے ریاستی حکومت پر احسان فراموشی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مرکزی حکومت کو بدنام کرنے کا الزام عائد کیا۔

 نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ریاستی حکومت نے مرکز کی پردھان منتری آواس یوجنا ہاوزنگ اسکیم کا نام تبدیل کرتے ہوئے ڈبل بیڈروم ہاوزنگ اسکیم رکھ دیا ہے۔ انہوں نے ریاستی حکومت سے جاننا چاہا کہ تلنگانہ میں پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا پر کیوں عمل نہیں کیا جارہا ہے۔

اگر اس اسکیم پر عمل کیا جاتا تو فصلوں کی تباہی پر ریاست کے کسانوں کو معاوضہ حاصل ہوتا۔مرکزی وزیر نے کہا کہ تلنگانہ کو کسانوں کی خودکشیوں کے معاملہ میں منفرد اعزاز حاصل ہے۔ کسانوں کی خودکشیو کے لئے ریاست کو ملک بھر میں دوسرا مقام حاصل ہے۔

 دوسری طرف ریاستی حکومت مرکز کی جانب سے افزائش مویشیاں اور زراعت کے لئے جاری کردہ فنڈس کو دوسرے مقاصد کیلئے استعمال کررہی ہے۔ریاستی حکومت کی جانب سے قرض معافی اسکیم پر عدم عمل آوری اور کے سی آر کے اڑیل رویہ کی وجہ سے ریاست کا کسان مقروض ہوتا جارہا ہے۔

ریاستی حکومت پر مرکزی اسکیموں کے نام بدلنے اور من مانی انداز میں قرض حاصل کرنے کا الزام لگا تے ہوئے مرکزی وزیر فینانس نے کہا کہ بجٹ میں درج کئے بغیر۔ اسمبلی کو واقف کرائے بغیر حاصل قرض کے لئے کون ذمہ دار رہے گا۔ حکومت کی جانب سے حاصل قرض کا بوجپ عوام پر پڑے گا۔

جب بھی ریاستی حکومت سے قرض کے متعلق دریافت کیا جاتا ہے تب مرکزی حکومت پر تنقیدوں کا نہ رکنے والا سلسلہ شروع ہوجاتا ہے۔ ریاست اس بات کو بھول جاتی ہے کہ مرکز کو حقائق سے واقفیت حاصل کرنے کا پورا حق حاصل ہے۔

عوام کو بھی حقائق سے آگاہ کیا جانا چاہئے مگر کے سی آر ترقیاتی اور فلاحی کاموں پر توجہ دینے کے بجائے مختلف ریاستوں کی سیر وسیاحت کررہے ہیں۔ نرملا سیتا رامن نے کہا کہ چیف منسٹر بہار نتیش کمار کو بھی کے سی آر کی بیان بازا پسند نہیں آئی۔

 انہوں نے کہا کہ جب تک مرکزی اسکیموں کے ثمرات عوام تک نہیں پہنچتے ہم ریاست پر دباؤ قائم کرتے رہیں گے۔ اس سلسلہ میں ہم پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ مرکزی وزیر فینانس نرملا سیتا رمن نے کہا کہ ریاست کے قرض کے متعلق جواب دینے کے بعد کے سی آر ملک کا دورہ کرسکتے ہیں۔

 انہوں نے واضح کیا کہ ٹی آر ایس حکومت کا الزام ہے کہ فنڈس اور قرض جاری کرنے میں رکاوٹیں کھڑی کررہا ہے، کو بے بنیاد اور سفید جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 8سالوں کے دوران قومی روز گار ضامن اسکیم کے تحت تلنگانہ کو20,000کروڑ روپے جاری کئے گئے۔