مذہب

سجدہ میں ایک جگہ سے سر اُٹھا کر دوسری جگہ رکھنا

ہونا تو یہی چاہئے کہ آپ نے جہاں سجدے میں پیشانی رکھی ہے، سجدہ وہیں مکمل کریں؛ لیکن کوئی چبھنے والی چیز پیشانی کے نیچے آجائے تو وہاں سے سر ہٹا کر رکھنے کی بھی گنجائش ہے؛

سوال : ہمارے محلے کی مسجد کا فرش بہت صاف اور پالش کیا ہوا نہیں ہے؛ اس لئے اکثر فرش کا کنکر ابھر آتا ہے اور پیشانی میں چبھن ہوتی ہے، تو پیشانی کا ٹکانا مشکل ہو جاتاہے،

متعلقہ خبریں
مشرکانہ خیالات سے بچنے کی تدبیر
ماہِ رمضان کا تحفہ تقویٰ
چائے ہوجائے!،خواتین زیادہ چائے پیتی ہیں یا مرد؟
دفاتر میں لڑکیوں کو رکھنا فیشن بن گیا
بچوں پر آئی پیڈ کے اثرات

ایسی صورت میں اگر وہاں سے سر اُٹھا کر اس کے دائیں بائیں صاف اور چکنی جگہ پر رکھا جائے تو کیا یہ صورت جائز ہے؟ سجدہ درست ہوگا یا فاسد ہوجائے گا۔ (عطاء اللہ ، کھمم)

جواب: ہونا تو یہی چاہئے کہ آپ نے جہاں سجدے میں پیشانی رکھی ہے، سجدہ وہیں مکمل کریں؛ لیکن کوئی چبھنے والی چیز پیشانی کے نیچے آجائے تو وہاں سے سر ہٹا کر رکھنے کی بھی گنجائش ہے؛

کیونکہ یہ طبعی مجبوری ہے اور شریعت میں انسان کی مجبوریوں کی ہر جگہ رعایت رکھی گئی ہے، فقہاء نے بھی اس کی صراحت کی ہے، اور یہ بھی لکھا ہے کہ اگر چبھن کی وجہ سے سر اُٹھا کر دوسری جگہ رکھنا پڑے تو یہ ایک ہی سجدہ سمجھا جائے گا نہ کہ دوسجدے۔

في الحجۃ: لوکان بموضع سجودہ شوک کثیر او قراضات زجاجۃ فرفع رأسہ من موضع السجود و وضع بموضع آخر جاز ولا یکون ذالک سجدۃ أخریٰ بل الکل سجدۃ واحدۃ (الفتاویٰ الہندیۃ:۱؍۷۰)