سوشیل میڈیامذہب

شادی کارڈ پر لڑکی کا نام

شادی کارڈ پر بعض لوگ لڑکی کا نام لکھتے ہیں، اور بعض لو گ نہیں لکھتے، جو لوگ نہیں لکھتے ہیں، ان کا خیال ہے کہ لڑکی کا نام دوسروں کے سامنے نہیں جانا چاہئے، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔

سوال: شادی کارڈ پر بعض لوگ لڑکی کا نام لکھتے ہیں، اور بعض لو گ نہیں لکھتے، جو لوگ نہیں لکھتے ہیں، ان کا خیال ہے کہ لڑکی کا نام دوسروں کے سامنے نہیں جانا چاہئے، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔ (کریم الدین، مہدی پٹنم)

جواب: اصل عورتوں کی صورت کا پردہ ہے، اور جہاں فتنے کا اندیشہ ہو، وہاں آواز کا بھی پردہ ہوناچاہئے؛ لیکن عام حالات میں صرف نام کسی فتنے کا سبب ہو ،ایسا نہیںہے؛ اس لئے نام کو چھپانے کی ضرورت نہیں ہے،

یہی وجہ ہے کہ ہمیں ازواج مطہرات، صحابیات، وفقیہات کا ذکر اور ان کے حالات تفصیل کے ساتھ کتابوں میں ملتے ہیں،پھر نکاح کا جو دعوت نامہ شائع کیا جاتا ہے، اس کا ایک اہم مقصد نکاح کی تشہیر ہے، اور یہ تشہیر شریعت میں مطلوب بھی ہے؛ اس لئے نام درج کرنے میںکوئی حرج نہیں؛

بلکہ بہتر ہے؛ تاکہ بوقت ضرورت گواہی دے سکیں، یہی وجہ ہے کہ فقہاء نے بوقت نکاح لڑکی اور اس کے والد کا نام ذکر کرنے کو ضروری قرار دیا ہے:

والحاصل أن الغائبۃ لا بد من ذکر اسمھا واسم أبیھا وجدھا وان کانت معروفۃ عند الشھود (رد المحتار:۳؍۲۲) نیز دیکھئے۔ (البحر الرائق: ۳؍۹۵)