سوشیل میڈیامذہب

مسئلہ تقسیمِ ترکہ

والد صاحب کی کئی جائیدادیں ہیں جو اب تک ان ہی کے نام پر چلی آرہی ہیں۔ تین بڑے مکانات ہیں ۔ چھ دوکانات۔ زیور۔ سوناچاندی کے علاوہ کروڑوں روپیہ کا بینک بیلنس ہے۔ ورثاء میں ہم تین بھائی اور دو بہنیں ہیں۔

سوال:- والد صاحب کی کئی جائیدادیں ہیں جو اب تک ان ہی کے نام پر چلی آرہی ہیں۔ تین بڑے مکانات ہیں ۔ چھ دوکانات۔ زیور۔ سوناچاندی کے علاوہ کروڑوں روپیہ کا بینک بیلنس ہے۔ ورثاء میں ہم تین بھائی اور دو بہنیں ہیں۔

متعلقہ خبریں
مشرکانہ خیالات سے بچنے کی تدبیر
ماہِ رمضان کا تحفہ تقویٰ
چائے ہوجائے!،خواتین زیادہ چائے پیتی ہیں یا مرد؟
دفاتر میں لڑکیوں کو رکھنا فیشن بن گیا
بچوں پر آئی پیڈ کے اثرات

یہ دونوں بہنیں اور ان کے شوہر مطالبہ کررہے ہیں کہ جائیدادیں تقسیم کردی جائیں اور جو کچھ بھی نقد ‘ زیور وغیرہ ہے ان کا ان میں حق ہے۔ ہر بہن کل جائیدادوں اور نقد و جنس پر فی کس 1/8 حصہ طلب کررہی ہے۔

دونوں بہنوں نے لیگل نوٹس جاری کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ جائیدادوں کی تقسیم کرکے ان کا مختص فی کس آٹھواں حصہ انہیں دے دیا جائے ۔ انہوں نے دھمکی دی ہے کہ دوسری صورت میں یہ دعویٰ تقسیم ترکہ دائر کیا جائے گا ۔یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ چھ دوکانوں کا کرایہ تین لاکھ روپیہ ماہانہ ہے اور گھروں کا کرایہ بھی بہت بھاری ہے ۔ آپ سے سوال کیا جارہا ہے کہ :

(1) کیاان بہنوں کا دعویٰ حق بجانب ہے۔؟
(2) مقدمہ کا فیصلہ ہونے میں کتنا وقت لگے گا۔
(3) اس مقدمہ میں ہماری کامیابی کا کتنا امکان ہے۔
جواب کی اشاعت سے ممنون فرمائیں۔
X-Y-Z بنجارہ ہلز۔ حیدرآباد

جواب:- یہ نوبت کیوں آئی کہ بہنوں نے قانونی نوٹس کیوں جاری کروائی؟ دونوں بہنیں اپنے مطالبات میں حق بجانب ہیں۔

بات کو آگے بڑھنے سے روکیئے ۔ بہنو ںکو بلا کر بزرگوں کو بھی دعوت دیجئے۔ بڑی آسانی سے ان تمام جائیدادوں کی تقسیم ہوسکتی ہے بشرطیکہ آپ تینوں بھائی راضی ہوں۔ اگر آپ لوگ راضی نہ ہوں اور ہٹ دھرمی سے کام لیں تو بازی الٹ سکتی ہے۔ حقدار کا حق ادا کرنے میں کوئی تامل نہیں ہونا چاہیے۔ یہ ان بہنوں کا حق ہے جو انہیں ملنا ہی چاہیے۔ اگر آپ تینوں بھائی سمجھداری سے کام لیں اور شریعت کے دائرہ میں رہتے ہوے تقسیم ترکہ کردیں تو یہ ایک مستحسن اقدام ہوگا۔

جائیداد کی تقسیم بذریعہ زبانی ہبہ میمورنڈم

صاحبِ جائیداد حضرات اوپر کی مثال کو پیش نظر رکھتے ہوئے اپنی حیات ہی میں اپنی جائیداد بذریعہ ہبہ تمام ورثاء کو دیدیں ورنہ نتیجہ وہی ہوگا جو اوپر بتایا گیا ہے۔

یہ کوئی مشکل کام نہیں ۔ رجسٹریشن کے اخراجات بھی نہیں ہوں گے اور ہنسی خوشی یہ کام پورا ہوجائے گا۔

ایسے دستاویزات ہبہ اتنے ہی موثر ہوں گے جتنے کہ رجسٹر شدہ دستاویز۔ شرط یہ ہے کہ ہبہ کی تکمیل کے بعد جائیداد کا مختص حصہ کا قبضہ بھی دیدیا جائے۔
۰۰۰٭٭٭۰۰۰