استنجاء کے بعد ہاتھ میں بدبو رہ جائے

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول مبارک استنجاء کے بعد ہاتھ دھونے اور مزید دیوار پر رگڑنے کا نقل کیا گیا ہے:

سوال: بعض دفعہ استنجاء کرنے کے بعد بھی ہاتھ میں بو باقی رہ جاتی ہے کیا ایسی حالت میں نماز پڑھنے کی ممانعت ہوگی؟ (عبدالہادی، ملے پلی)

جواب: استنجاء سے فارغ ہونے کے بعد دوبارہ ہاتھ دھونا چاہئے؛ تاکہ اچھی طرح صفائی ہوجائے،

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا معمول مبارک استنجاء کے بعد ہاتھ دھونے اور مزید دیوار پر رگڑنے کا نقل کیا گیا ہے:

ویغسل یدہ بعد الاستنجاء کما یکون یغسلھا قبلہ لیکون أنقیٰ وأنظف، وقد رُوی أن النبی صلی اللہ علیہ وسلم : غسل یدہ بعد الاستنجاء ودلک یدہ علی الحائط۔ (الفتاویٰ الہندیۃ: ۱؍۴۹)

موجودہ دور میں مٹی یا دیوار سے رگڑنے کی ضرورت صابن وغیرہ سے پوری ہوجاتی ہے،

بہرحال نجاست صاف کرنے کے بعد مزید ایسی چیزوں کا استعمال استحباب کے درجے میں ہے، اگر ان کا استعمال نہ کیا جائے تب بھی کچھ حرج نہیں ہے،

حضرت مولانا عبد الحئی فرنگی محلیؒ نے اس کی صراحت فرمائی ہے: واگر ازالۂ آں دشوار بود یعنی محتاج صابون وغیرہ باشد ، بقاء آن بدبو باس نہ است، الخ۔ (مجموعۃ الفتاویٰ ،فارسی ۳؍۳۳-۳۴)

...رشتوں کا انتخاب
...اب اور بھی آسان

لڑکی ہو یا لڑکا، عقد اولیٰ ہو یا عقد ثانی
اب ختم ہوگی آپ کی تلاش اپنے ہمسفر کی

آج ہی مفت رجسٹر کریں اور فری سبسکرپشن حاصل کرکے منصف میٹریمونی کے تمام فیچرس سے استفادہ کریں۔

آج ہی مفت رجسٹر کریں اور منصف میٹریمونی کے تمام فیچرس سے استفادہ کریں۔

www.munsifmatrimony.com

تبصرہ کریں

Back to top button