دو امام مل کر تراویح پڑھائیں ؟

بہتر طریقہ یہ ہے کہ ایک ہی امام پوری بیس رکعتیں پڑھائے، اگر دو امام پڑھائیں تو مستحب ہے کہ پہلا امام ترویحہ مکمل ہونے پر دوسرے امام کو آگے بڑھائے ،

سوال:- اگر دو امام مل کر تراویح کی نماز پڑھائیں، دس رکعت پہلا امام اور دس رکعت دوسرا امام ، تو کیا اس طرح تراویح پڑھانا درست ہے ؟ ( عبد المجید ، مشیر آباد )

جواب:- بہتر طریقہ یہ ہے کہ ایک ہی امام پوری بیس رکعتیں پڑھائے، اگر دو امام پڑھائیں تو مستحب ہے کہ پہلا امام ترویحہ مکمل ہونے پر دوسرے امام کو آگے بڑھائے ،

مثلاً: وہ آٹھ رکعت پڑھائے اور دوسرا بارہ رکعت، یا وہ بارہ رکعت پڑھائے اور دوسرا آٹھ رکعت : الأفضل أن یصلی التراویح بامام واحد ، فان صلوھا بامامین فالمستحب أن یکون انصراف کل واحد علی کمال الترویحۃ (ہندیہ:۱؍۱۱۶)

...رشتوں کا انتخاب
...اب اور بھی آسان

لڑکی ہو یا لڑکا، عقد اولیٰ ہو یا عقد ثانی
اب ختم ہوگی آپ کی تلاش اپنے ہمسفر کی

آج ہی مفت رجسٹر کریں اور فری سبسکرپشن حاصل کرکے منصف میٹریمونی کے تمام فیچرس سے استفادہ کریں۔

آج ہی مفت رجسٹر کریں اور منصف میٹریمونی کے تمام فیچرس سے استفادہ کریں۔

www.munsifmatrimony.com

تبصرہ کریں

Back to top button