سوشیل میڈیاکرناٹک

مندر میلہ میں تلاوتِ قرآن کی مخالفت

کرناٹک اسمبلی الیکشن سے قبل ہندو کارکن ضلع ہاسن کے بیلورو ٹاؤن میں تاریخی چناکیشو رتھ اُتسو کے دوران تلاوت ِ قرآن کے رواج کی مخالفت کرنے لگے ہیں۔

ہاسن(کرناٹک): کرناٹک اسمبلی الیکشن سے قبل ہندو کارکن ضلع ہاسن کے بیلورو ٹاؤن میں تاریخی چناکیشو رتھ اُتسو کے دوران تلاوت ِ قرآن کے رواج کی مخالفت کرنے لگے ہیں۔

ہندو تنظیم کا مطالبہ ہے کہ یہ رواج ختم کردینا چاہئے کیونکہ یہ ہندو دھرم کے خلاف ہے۔ انہوں نے اس سلسلہ میں منگل کو بند منانے کی اپیل کی ہے۔ تاریخی مذہبی میلہ 4 اپریل کو ہونے والا ہے اور ضلع انتظامیہ‘ الیکشن کے وقت رتھ اُتسو کے فرقہ وارانہ رنگ لینے سے پریشان ہے۔

12 ویں صدی کا چناکیشو مندر فن ِ تعمیر کا شاہکارہے۔3 نسلوں تک اس کی تعمیر ہوتی رہی اور اسے مکمل میں 103 سال لگے۔ مندر کو یونیسکو ہیریٹیج ٹیاگ ملنے کی توقع ہے۔ ہندو کارکنوں نے گزشتہ سال بھی رتھ اتسومیں تلاوت ِ قرآن کے رواج کی مخالفت کی تھی لیکن ان کی مخالفت کے باوجود تلاوت ِ قرآن کی گئی تھی۔

ہندو کارکنوں کا دعویٰ ہے کہ یہ رواج1932 میں جبراًمسلط کیا گیا۔ ایک ڈاکٹر اور قلم کار ڈاکٹر رمیش نے اس سلسلہ میں ایک کتاب لکھی ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ ہندو دیوتا چناکیشو کے سامنے تلاوت ِ قرآن غیرضروری ہے۔ ہندو کارکنوں کا سوال ہے کہ آیا مساجد اور درگاہوں میں ہندو منتر پڑھنا ممکن ہے؟۔

ان کا دعویٰ ہے کہ یہ رواج خوشامد کی سیاست کے تحت ہندوؤں پر تھوپا گیا۔ رتھ اُتسو 2 دن جاری رہتا ہے۔ چناکیشو کی مورتی کو سونے اور ہیرے کے وہ جواہرات پہنائے جاتے ہیں جو سلطنت میسور کے سابق حکمرانوں نے دیئے تھے۔ لاکھوں بھکت اس مندر میلہ میں شرکت کرتے ہیں۔

مندر میلہ میں تلاوت ِ قرآن کی روایت کافی پرانی ہے اور اسے ہندو۔مسلم اتحاد کی علامت کے طورپر دیکھا جاتا ہے۔