عورتوں کا پیشانی پر چمکی لگانا

یہ در اصل ہندو خواتین کا طریقہ ہے ، بلکہ یہ ان کے یہاں سہاگ کی علامت سمجھی جاتی ہے ،

سوال:آج کل مسلمان عورتیں بھی دوسرے مذہب کی عورتوں کی طرح ماتھے پر چمکی وغیرہ لگار ہی ہیں ، اور کہتی ہیں کہ یہ فیشن ہے ، کیا ان کا یہ فعل جائز ہے ؟ (ہدایت اللہ خان، ملک پیٹ)

جواب:- یہ در اصل ہندو خواتین کا طریقہ ہے ، بلکہ یہ ان کے یہاں سہاگ کی علامت سمجھی جاتی ہے ،

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں کو غیر مسلموں کی مشابہت اختیار کرنے سے منع فرمایا ہے ،

حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : من تشبہ بقوم فھو منھم (ابو داؤد، حدیث نمبر: ۴۰۳۱)؛

اس لئے مسلمان بہنوں کو ایسے فیشن سے گریز کرنا چاہئے ، عورتوں کے لئے بیشک زینت کی اجازت ہے ، لیکن اس کی بھی حدود ہیں ، اگر زینت کافروں اور فاسقوں سے تشبہ کے دائرہ میں آجائے تو جائز نہیں ۔

...رشتوں کا انتخاب
...اب اور بھی آسان

لڑکی ہو یا لڑکا، عقد اولیٰ ہو یا عقد ثانی
اب ختم ہوگی آپ کی تلاش اپنے ہمسفر کی

آج ہی مفت رجسٹر کریں اور فری سبسکرپشن حاصل کرکے منصف میٹریمونی کے تمام فیچرس سے استفادہ کریں۔

آج ہی مفت رجسٹر کریں اور منصف میٹریمونی کے تمام فیچرس سے استفادہ کریں۔

www.munsifmatrimony.com

تبصرہ کریں

Back to top button