سوشیل میڈیامذہب

ناپاک پینٹ پہن کر مسجد میں داخل ہونا

جو شخص معذور نہ ہو اس کے لئے ناپاک چیز کو مسجد میں لے کر جانا جائز نہیں ہے ؛ اگر مسجد کے گندگی سے آلودہ ہوجانے کا اندیشہ ہو :

سوال:- نوجوان حضرات جو جینس پینٹ استعمال کرتے ہیں ، عموماً استنجا کرتے وقت اس میں پیشاب کے قطرات ٹپک جاتے ہیں اور بار بار اس کی نوبت آنے کی وجہ سے ناپاکی پھیل جاتی ہے ،

اگر کوئی اسی پینٹ کو پہنے ہوئے مسجد میں داخل ہو اور وہاں تھوڑی دیر لیٹ جائے تو کیا اس کا ایسا کرنا درست ہوگا ؟ (ارشد کریم، سکندرآباد)

جواب: جو شخص معذور نہ ہو اس کے لئے ناپاک چیز کو مسجد میں لے کر جانا جائز نہیں ہے ؛ اگر مسجد کے گندگی سے آلودہ ہوجانے کا اندیشہ ہو :

’’وإدخال نجاسۃ فیہ یخاف منھا التلویث ، ومفادہ الجواز لو جافۃ ‘‘ (ردالمحتار :۱؍۶۵۶) اور اگر مسجد کی آلودگی کا اندیشہ نہ ہو تب بھی کراہت سے خالی نہیں ؛

کیوںکہ یہ مسجد کے ادب کے خلاف ہے ؛ اسی لئے بعض فقہاء نے مطلقاً ایسے شخص کے مسجد میں داخل ہونے سے منع کیا ہے ، جس کے جسم پر نجاست ہو : ’’ولا یدخل المسجد من علی بدنہ نجاسۃ ‘‘ ۔ (رالمحتار : ۱؍۶۵۶)

اس تفصیل سے جوبات واضح ہوتی ہے ، وہ یہ ہے کہ اولاً تو ایسے پینٹ پہننے نہیں چاہئیں ، اس میں کپڑا ناپاک بھی ہوتا ہے اور بعض اوقات بے ستری بھی ہوتی ہے اور اگر پہن ہی لیا ہو تو چوںکہ عام طورپر پینٹ پہننے والے اندر انڈرویئر کا استعمال کرتے ہیں ، تو اس کو اُتار کر مسجد میں جانا چاہئے ؛

کیوںکہ پیشاب کے قطرات اسی میں جذب ہوتے ہیں ، اس کے بغیر مسجد میں جانا درست نہیں ہے ۔