سوشیل میڈیامذہب

دُعا میں اپنے گنہگار یا سیاہکار ہونے کا ذکر

اکثر جمعہ یا عیدین کے موقع پر جب کثیر تعداد میں پبلک ہوتی ہے اور امام صاحب جب دُعا مانگتے ہیں تو حسب ِعادت لوگ بغیر سنے ہوئے آمین آمین کہتے جاتے ہیں ،

سوال:- اکثر جمعہ یا عیدین کے موقع پر جب کثیر تعداد میں پبلک ہوتی ہے اور امام صاحب جب دُعا مانگتے ہیں تو حسب ِعادت لوگ بغیر سنے ہوئے آمین آمین کہتے جاتے ہیں ،

متعلقہ خبریں
مشرکانہ خیالات سے بچنے کی تدبیر
ماہِ رمضان کا تحفہ تقویٰ
چائے ہوجائے!،خواتین زیادہ چائے پیتی ہیں یا مرد؟
دفاتر میں لڑکیوں کو رکھنا فیشن بن گیا
بچوں پر آئی پیڈ کے اثرات

امام صاحب دُعا مانگتے ہیں : ’’ یا اللہ ہم پاپی ہیں ، یا اللہ ہم گنہگار ، یا اللہ ہم بدکار ہیں ، یا اللہ ہم سیاہکار ہیں ، یا اللہ ہم بے دین ہیں ‘‘ تو اکثر لوگ آمین آمین کہتے جاتے ہیں ،

تو کیا ایسے پست ہمت کرنے والے یا قوم کو گرانے والے الفاظ کا دُعا میں شامل کرنا ضروری یا جائز ہے ؟
( دلاور حسین، ہمایوں نگر)

جواب :- اس طرح کے الفاظ کا مقصد اپنے گناہوں کا اعتراف اور اللہ کے سامنے اپنے عجز کا اظہار ہے ،

غلطی کرنے والا جب اپنی غلطی پر نادم ہوتا ہے تو انسان کا دل بھی پسیج جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ کی ذات تو بڑی ہی رحیم و کریم ہے ،

یقینا اللہ کے سامنے اپنی خطاؤں کا اظہار ان کی رحمت کو متوجہ کرنے کا سبب بنے گا ،

قرآن مجید میں انسان کو جو دُعائیں سکھائی گئی ہیں ، ان میں متعدد دُعائیں ہیں، جن میں اللہ تعالیٰ کے سامنے اپنے گناہوں کا اعتراف کرایا گیا ہے ،

جیسے : رَبَّنَا ظَلَمْنَا أَنْفُسَنَا الخ (الاعراف :۲۳ ) اس لئے اس طرح دُعا کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے ؛ بلکہ یہ جذبۂ بندگی کا اظہار ہے ۔