جنوبی بھارت

ای ڈی نے 17 گھنٹے کے چھاپوں کے بعد سینتھل بالاجی کو گرفتار کیا

انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے اہلکاروں نے 17 گھنٹے طویل چھاپے کے بعد تمل ناڈو کے توانائی، ایکسائز اور پروہبیشن کے وزیر وی سینتھل بالاجی کو منی لانڈرنگ کے ایک کیس میں گرفتار کیا ہے۔

چنئی: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کے اہلکاروں نے 17 گھنٹے طویل چھاپے کے بعد تمل ناڈو کے توانائی، ایکسائز اور پروہبیشن کے وزیر وی سینتھل بالاجی کو منی لانڈرنگ کے ایک کیس میں گرفتار کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
تحصیلدار رشوت قبول کرتے ہوئے گرفتار
بی سی سی آئی نے سی ایس کے کپتان کو زبردست خراج پیش کیا
ای ڈی کی تحویل میں عاپ سربراہ کی حفاظت و سلامتی کے بارے میں پارٹی فکر مند:آتشی
یہ سیاسی انتقام نہیں، قانونی کیس ہے: بی جے پی
اللہ، قطعی فیصلہ کرے گا: شیخ شاہجہاں

ای ڈی نے منگل کو چھاپے کے بعد وزیر کو گرفتار کرلیا اور اس کے بعد ای ڈی کے اہلکار انہیں پوچھ گچھ کے لیے اپنے دفتر لے گئے، جہاں انہوں نے سینے میں درد کی شکایت کی۔

اس کے بعد انہیں علاج کے لیے اومندورار گورنمنٹ ملٹی اسپیشلٹی اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں داخل کرایا گیا۔

ذرائع نے بتایا کہ متعدد وزراء اور حکمراں دراوڑ منیترا کزگم (ڈی ایم کے) کے ایم ایل ایز اور پارٹی کارکنان ان کی صحت کے بارے میں جاننے کے لئے اسپتال پہنچے۔

موصولہ اطلاعات کے مطابق علاج کے بعد انہیں آج بعد میں ریمانڈ کے لیے پرنسپل سیشن کورٹ میں پیش کیے جانے کا امکان ہے۔

ای ڈی کے اہلکار انہیں تفصیلی پوچھ گچھ کے لیے نئی دہلی لے جا سکتے ہیں۔ اسپتال میں بڑی تعداد میں پولیس اہلکار اور مسلح مرکزی فورسز کو تعینات کیا گیا ہے۔

اسپتال سے نکلنے سے پہلے مسٹر ادے ندھی نے کہا کہ ڈی ایم کے قانونی طور پر اس کا سامنا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم بی جے پی کی اس طرح کی دھمکیوں سے نہیں گھبرائیں گے۔

اس سے قبل ای ڈی نے منگل کو مبینہ حوالہ کاروبار کے ایک معاملے کو لے کر ریاستی سکریٹریٹ میں مسٹر سینتھل بالاجی کے کمرے اور شہر میں ان کی سرکاری رہائش گاہ اور کرور و کوئمبٹور میں ان سے منسلک دیگر مقامات پرچھاپہ مارا۔

یہ پہلا موقع ہے جب مرکزی ایجنسی نے 2016 کے بعد (آئی ٹی افسران نے اس وقت کے چیف سکریٹری رام موہن راؤ کے کمرے کی تلاشی لی تھی) کسی وزیر کو نشانہ بناتے ہوئے فورٹ سینٹ جارج میں قدم رکھا ہے۔

دوسری جانب، وزیر کے بھائی وی اشوک، ان کے پرسنل اسسٹنٹس اور دیگر کے احاطوں سمیت 10 سے زیادہ مقامات پر چھاپے مارے گئے۔ گرفتاری کے بارے میں ابھی تک کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے۔ ڈی ایم کے ذرائع نے بتایا کہ یہ واضح نہیں ہے کہ کسی وزیر کو گرفتار کرنے کے لئے طے شدہ ضوابط کے مطابق گرفتاری کے لیے تمل ناڈو کے گورنر اور اسمبلی اسپیکر کی اجازت لی گئی ہے یانہیں۔

ای ڈی حکام کے ذریعہ ریاستی سکریٹریٹ میں ان کے کمرے کی تلاشی مکمل کرنے کے بعد گرفتاری ہوئی۔ یہ چھاپہ منگل کی سہ پہر شروع ہوا اور آج صبح تک تقریباً 14 گھنٹے جاری رہا۔

یہ چھاپہ ایک جاب ریکیٹ سے متعلق حوالہ کاروبار کے سلسلے میں مارا گیا۔ اس وقت مسٹر سینتھل بالاجی نے محترمہ جے جے للتا کی زیرقیادت آل انڈیا انا دراوڑ منیترا کزگم (انا ڈی ایم کے) حکومت میں 2011-15 کے دوران ٹرانسپورٹ کے وزیر تھے۔

یہ الزام لگایا گیا تھا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ میں نوکریوں کے لیے رشوت مانگی گئی تھی اور حال ہی میں سپریم کورٹ نے یہ کہتے ہوئے جانچ کا راستہ صاف کیا تھا کہ ’’تفتیشی افسر کو تمام معاملات میں مزید تفتیش کرنی چاہیے۔